حضرت عبداللہ بن عمرؓ 6ہجری میں صلح حدیبیہ کے موقع پر آنحضرتﷺ کے ہم رکاب ہوئے اور بیعت رضوان کا بھی شرف حاصل کیا اور حسن اتفاق یہ کہ یہ شرف اپنے پدرعالی قدر سے پہلے حاصل کر لیا، اس کی صورت یہ پیش آئی کہ حدیبیہ کے دن حضرت عمرؓ نے عبداللہؓ کو ایک انصاری کے پاس گھوڑا لانے کے
لئے بھیجا تھا کہ جہاد میں وہ اس پر سوار ہو سکیں۔ عبداللہؓ باہر نکلے تو معلوم ہوا کہ آنحضرتﷺ صحابہؓ سے بیعت لے رہے ہیں چنانچہ انہوں نے پہنچ کر پہلے خود بیعت کی اور اس کے بعد گھوڑا لے کر گئے اور حضرت عمرؓ کو اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے بھی جا کر بیعت کا شرف حاصل کیا۔