منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

انسانی اعضاء کی غیر قانونی منتقلی کے خلاف پہلے عالمی معاہدے کا مسودہ تیا ر

datetime 26  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یورپی کونسل نے انسانی اعضاء کی منتقلی سے متعلق ایک ایسے عالمی معاہدے کا مسودہ تیار کیا ہے، جس سے بین الاقوامی سطح پر انسانی اعضاء کی غیرقانونی منتقلی پر قابو پانا آسان ہو جائے گا۔ فرا نسیسی خبر رساں ادارے نے سٹراس برگ سے موصولہ اطلاعات کے حوالے سے بتایا ہے کہ پچیس مارچ سے مختلف ممالک نے اس مسودے پر دستخط کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اس معاہدے پر عملی طور پر عمل کرانے کے لیے ضروری ہے کہ کم از کم پانچ ممالک اس معاہدے پر دستخط کرنے بعد اس کی توثیق بھی کریں۔اس موضوع سے متعلق ہسپانوی شہر سانتیاگو دے کومپوستیلا میں منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں برطانیہ، اسپین، اٹلی اور ترکی سمیت مجموعی طور پر چودہ ممالک اس معاہدے پر دستخط کر دیں گے۔اس معاہدے کے تحت زندہ یا مردہ انسانوں کی رضا مندی کے بغیر ان کے اعضاء کسی دوسرے شخص میں منتقل کرنا غیر قانونی ہو گا۔ مغربی ممالک میں زیادہ تر افراد مرنے سے قبل ہی اپنے اعضائ عطیہ کر جاتے ہیں لیکن دنیا کے مختلف ممالک میں ایسی مثالیں بھی ملتی ہیں، جہاں انتقال کر جانے والے افراد کے اعضا بغیر کسی کے اجازت ہی دوسرے افراد میں منتقل کر دیے جاتے ہیں۔اس معاہدے کے مطابق پیسوں کی خاطر اعضاء بیچنے پر بھی پابندی تجویز کی گئی ہے۔ یورپی کونسل کے سیکرٹری جنرل نے اس معاہدے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس قانون سازی کے تحت ’متاثرہ افراد‘ کا تحفظ یقینی بنانے کی کوشش کی جائے گی۔عالمی ادارہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق ہر سال کم ازکم دس ہزار انسانی اعضائ کی غیر قانونی طور پر پیوند کاری کی جاتی ہے جب کہ بین الاقوامی سطح پر فعال جرائم پیشہ افراد کے علاوہ مالی مشکلات کا شکار متاثرین بھی ملوث ہوتے ہیں۔اس معاہدے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ متاثرہ افراد کو معاوضے کا حق بھی حاصل ہو گا لیکن ساتھ ہی وہ اس غیر قانونی کاروبار کو روکنے میں مدد بھی کریں گے۔ اس ٹریٹی کا مقصد انسانی اعضائ کی منتقلی اور پیوند کاری کے کام میں شفافیت اور برابری لانا ہے۔ اس معاہدے کے رکن ممالک کے متعلقہ حکومتی ادارے خود فیصلہ کریں گے کہ عضو عطیہ کرنے والا غیر قانونی عمل میں ملوث ہوا ہے تو اس خلاف قانونی کارروائی کی جائے یا نہیں۔اس عالمی معاہدے پر دستخط کرنے والے دیگر ممالک میں البانیہ، آسٹریا، بیلجیئم، چیک ری پبلک، یونان، لکسمبرگ، ناروے، پولینڈ، مالدووا اور پرتگال بھی شامل ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…