منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

برطانیہ میں گرفتار 3 قیدیوں کی سابق دورحکومت میں رہائی کاانکشاف

datetime 26  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)برطانیہ میں گرفتار 3 قیدیوں کو سابق دور حکومت میں کراچی سینٹرل جیل لاکر سزاؤں میں تخفیف کرکے رہا کردیاگیا،ایک وفاقی وزیرکی ایما پراس وقت کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ نے قیدیوں کی عدم موجودگی میں بھی سزا میں کمی کی۔تینوں ملزمان نے رہائی کے بعد پاکستان میں رہتے ہوئے برطانیہ میں دوبارہ کاروبارکا اغاز کیا جس پر برطانوی حکام نے خفیہ ایجنسی کے ذریعے اسلام اباد کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل سے ایک ملزم کوگرفتار کرکے اس کی نشاندہی پر دیگرکوبھی گرفتار کیا، تفصیلات کے مطابق 3 ملزمان رضوان حبیب علوی ولد جاوید محمود علوی، محمد ناصرخان ولد محمد خان اوراسد جاوید ولد جاوید اختر برطانیہ میں2001 سے 2003 کے دوران قتل اورمنشیات کے مقدمات میں گرفتارہوئے اورانھیں 12 برس قیدکی سزائیں دی گئیں۔ذرائع نے بتایا کہ اس سارے معاملے میں اس وقت کے ایک وفاقی وزیرکا تعاون شامل تھااورجیل حکام کوایک سیکشن افیسر کے ذریعے احکام دیے جاتے تھے، اگست 2010 میں ائی جی جیل خانہ جات موجودہ ایڈیشنل ائی جی کراچی غلام قادر تھیبو تھے، اس وقت کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل نصرت حسین منگن نے مبینہ طور پر ملی بھگت کرتے ہوئے اس وقت کے ڈپٹی راجا ممتاز، ڈپٹی انور مصطفی، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ امداد حسین ،اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ خادم حسین پتافی اور کلرکس جاوید اوراقبال کو شامل کیا اور تمام افراد کوان کی پاکستان میں غیر موجودگی کے باوجود وفاقی وزارت داخلہ کے خط کی بنیاد پر سزاؤں میں رعایتیں دلوائی گئیں۔
تینوں ملزمان چونکہ برطانیہ میں بھی سزا کاٹ چکے تھے لہٰذا وہ دن بھی گنے گئے اور اس کے بعد جب پاکستانی قوانین کے تحت انھیں رعایتیں دی گئیں تو ان کی سزا ہی ختم ہوگئی،رہائی کے بعد تینوں ملزمان نے پاکستان میں رہتے ہوئے دوبارہ برطانیہ میں کاروبار کا ا?غازکیا جس پر برطانوی حکام کوشک گزرا اورانھوں نے پاکستان کو حوالے کیے گئے قیدیوں سے ملاقات کی خواہش ظاہرکی، واقعے میں ملوث وفاقی وزارت داخلہ کے سیکشن افسر نے تینوں ملزمان میں سے ایک کولاہور جیل میں بند کروا کر برطانیہ سے ا نے والی ٹیم سے ملاقات کرادی۔جس کے بعد ٹیم مطمئن ہوکر واپس چلی گئی لیکن تینوں ملزمان کے برطانیہ میں جاری کاروبارپربرطانوی حکام نے پاکستانی حکام سے رابطہ کیے بغیرازخود تحقیقات کی اورایک ملزم کو پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے ساتھ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے اسلام ا باد کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل سے پکڑا تو اس نے معاملے کا پول کھول دیا، ایف ا ئی اے نے باقی 2ملزم بھی گرفتار کر لیے، ایف ا ئی اے نے غلام قادر تھیبو اور نصرت منگن سمیت ملوث تمام جیل حکام کے بیانات بھی قلمبند کیے جس کے بعد جیل کے 2 اہلکاروں کو مقدمے میں گواہ بنالیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…