حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں ایک سال تک ارادہ کرتا رہا کہ حضرت عمرؓ سے ایک آیت کے متعلق پوچھوں گا مگر ان کے رعب کی وجہ سے پوچھنے کی ہمت نہ کر سکا۔ ایک دن وہ حج کے لئے نکلے تو میں بھی ان کے ہمراہ ہو گیا، جب ہم واپس لوٹے اور کسی راستہ میں تھے کہ حضرت عمرؓ اپنی کسی ضرورت سے پیلو کے درخت کی طرف مڑ گئے، میں نے آپؓ کا انتظار کیا جب فارغ ہوئے تو میں آپ کے ساتھ
چلنے لگا اور میں نے پوچھا کہ اے امیر المومنین! ازواج مطہرات رضی اللہ عنہم میں سے کن دو ازوج نے حضورﷺ کے لئے باہمی تعاون کیا تھا، یعنی منصوبہ سازی کی تھی وہ کون ہیں؟ آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ وہ حفصہ اور عائشہ رضی اللہ عنہما ہیں۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے عرض کیا کہ بخدا! میں آپؓ سے اس آیت کے بارے میں ایک سال سے پوچھنے کا ارادہ کرتا رہا مگر مجھے آپ کے رعب کی وجہ سے ہمت نہ ہو سکی۔