بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

گرمی میں پودینے کے فائدے

datetime 21  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بہت سی ایسی جڑی بوٹیاں ہیں جو سحت کے لیے بہت مفید ہوتی ہیں اور نہ صرف یہ بلکہ بہت سے کھانے بناے میں اور ان کی خوشبو بڑھانے میں بھی مددگار ہوتے ہیں ایسا ہی ایک پودا پودینے کا ہے ۔پودینہ ساری دنیا میں پایاجاتا ہے اور اس کی خوشبواور فائدوں کی بنا پر سب اسے رغبت سے اپنی غذاؤں میں شامل کرتے ہیں ۔ یہ سایہ دار جگہ پر پروان چڑھتا ہے اور سدا بہار ہے ۔ چنانچہ قدیم یونانی اسے مہمان نواز پودا کہتے ہیں ۔

پرانے زمانے میں لوگ خشک پودینے کے سفوف سے دانت مانجھا کرتے تھے ، تاکہ وہ چمک دار ہوجائیں اس کے علاوہ وہ پیٹ کے درد سے نجات پانے کے لیے پودینہ کھا کر گرم پانی پی لیاکرتے تھے ۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پودینہ دوباتوں میں بے حدفائدہ مند ہے ۔ یہ دماغی اور جسمانی طور پر آپ کو متحرک رکھتا اور تقویت دیتا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسے کھا کر آپ چاق چوبندرہتے ہیں اور آپ کے اعصاب کو سکون پہنچتا ہے ۔ اگر آپ نے روغنی غذائیں کھائی ہیں تو بعد میں پودینہ کھانے سے وہ آسانی سے ہضم ہوجاتی ہے ۔ اس کا مطلب ہے کہ پودینہ زود ہضم ہے ۔ ٹھنڈ کے اثر سے اگر آپ کے اعصاب میں اینٹھن پیدا ہوجائے تو پودینہ کھاناچاہیے ۔ پودینے میں مانع تکسیداجزا (Antioxidants) پائے جاتے ہیں ۔ یہ سرطان کے اثرات کو بھی روکتا ہے ۔ پودینے کے عرق کو مینتھول (MENTHOL) کہتے ہیں ، جو بناؤ سنگار کی مصنوعات اور خاص طور پر کریمیں بنانے کے کام آتا ہے ۔ پودینے کے تیل کے مالش کرنے سے اعصابی سکون حاصل ہوتا ہے ۔ جہاں تک خوشبو حاصل کرنے کا تعلق ہے ، خشک کی نسبت تازہ پودینے کی پتیاں زیادہ خوشبودیتی ہیں ۔ پودینے کی خوشبودار پتیوں سے چٹنی بنتی ہے اور اسے سلاد، گرم سرد شربت اور آئس کریم میں بھی ڈالا جاتا ہے ۔ یوں تو پودینہ ساری دنیا میں کھایاجاتا ہے لیکن مشرق وسطیٰ ، برطانیہ اور امریکا میں اسے زیادہ کھایا جاتا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…