لاس اینجلس (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ میں کی جانے والی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گوشت کے بند پیکٹ میں موجود لال محلول دراصل خون نہیں بلکہ پروٹین کا ایک خاص کیمیا میو گلوبن ہوتا ہے۔ایم ایس این کی جاری کردہ نئی رپورٹ کے مطابق اگر گوشت کی دکانوں میں سجے سنورے گوشت کے پیکٹ میں تیرتا لال محلول دراصل خون نہیں ہوتا ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ اس سرخ محلول کو خون سے تشبہہ دیتے ہیں
لیکن یہ خون نہیں بلکہ ایک قسم کا پروٹین ہوتا ہے، جسے میوگلوبن کہا جاتا ہے۔پروٹین میں شامل یہ سرخ محلول گوشت اور اس سے نکلتے جوس کو سرخ رنگ دیتا ہے، جس پر اسے دیکھ کر خون کا گمان ہوتا ہے، یہ محلول عام پر تمام پیکٹس میں نظر آتا ہے۔ہمارے خون میں موجود ہیموگلوبن کی طرح میوگلوبن بھی جانوروں کے مسلز تک آکسیجن پہنچانے کا کام سرانجام دیتا ہے،یہ ہی وجہ ہے کہ گوشت ہوا یا گرم جگہ زیادہ دیر رہنے کے باعث اس کا رنگ سرخ سے برائون ہوجاتا ہے۔ماہرین صحت نے اس کے بارے میں اپنی رائے میں کہاہے کہ گوشت سے نکلتا سرخ محلول صحت کیلئے نقصان دہ نہیں ہے ۔ماہرین صحت نے بھی تصدیق کی ہے کہ گوشت کے بند پیکٹ میں موجود لال محلول دراصل خون نہیں بلکہ پروٹین کا ایک خاص کیمیا میو گلوبن ہوتا ہے یہ خون نہیں بلکہ ایک قسم کا پروٹین ہوتا ہے، جسے میوگلوبن کہا جاتا ہے۔پروٹین میں شامل یہ سرخ محلول گوشت اور اس سے نکلتے جوس کو سرخ رنگ دیتا ہے، جس پر اسے دیکھ کر خون کا گمان ہوتا ہے، یہ محلول عام پر تمام پیکٹس میں نظر آتا ہے۔ہمارے خون میں موجود ہیموگلوبن کی طرح میوگلوبن بھی جانوروں کے مسلز تک آکسیجن پہنچانے کا کام سرانجام دیتا ہے،یہ ہی وجہ ہے کہ گوشت ہوا یا گرم جگہ زیادہ دیر رہنے کے باعث اس کا رنگ سرخ سے برائون ہوجاتا ہےاس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے ۔