اسلام اباد(نیوز ڈیسک)الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات سے قبل سرکاری پرنٹنگ اداروں کی استعداد بڑھانے کیلیے چین سے جدیدپرنٹنگ مشینوں کی خریداری پر غور کررہا ہے تاکہ پرائیویٹ پریس سے بیلٹ پیپرزکی چھپائی کی نوبت نہ ا ئے اور الیکشن کمیشن کواعتراضات کا سامنا بھی نہ کرنا پڑے۔ذرائع کے مطابق صرف پنجاب اورسندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے 42 کروڑ بیلٹ پیپرپرنٹ کرناہوں گے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق بلدیاتی انتخابات کاشیڈول جاری ہونے کے بعد 3 یا 4ہفتوں میں سرکاری پرنٹنگ اداروں سے بیلٹ پیپرزکی چھپائی ممکن نہیں۔ بیلٹ پیپرزکی چھپائی کے لیے پرائیویٹ پرنٹنگ پریسوں سے کام لیا گیا تو الیکشن کمیشن کو پھر اعتراضات کا سامنا کرنا پڑے گا اس لیے الیکشن کمیشن اگست سے پہلے جدید پرنٹنگ مشینوں کی تنصیب چاہتاہے اوراس مقصدکے لیے وزیراعظم کو سمری ارسال کرنے اورصورت حال سے ا گاہ کرنے پر الیکشن کمیشن حکام میں اتفاق پایاجاتا ہے۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق چین کے پاس جدید پرنٹنگ مشینیں دستیاب ہیں جن کی استعداد پاکستان کی موجود پرنٹنگ مشینوں سے زیادہ ہے اورسیریل نمبرلگانے کی استعداد بھی ہے جوپاکستان میں مینوئل طریقے سے لگانے پڑتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے سامنے ایک تجویز یہ بھی ا?ئی ہے کہ چند پرائیویٹ پرنٹنگ فرموں کو بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے لیے تحویل میں لے لیاجائے لیکن اس صورت میں بھی اعتراضات کاخدشہ ہے۔