بھارت (نیوز ڈیسک )واٹر مین‘ کے نام سے مشہور ایک ہزار دیہات تک پانی پہنچانے والے بھارتی سماجی کارکن راجندر سنگھ کو ’سٹاک ہوم واٹر پرائز‘ سے نوازا گیا ہے۔اس اعزاز کو’پانی کے معاملات پر نوبیل انعام‘ بھی کہا جاتا ہے۔سٹاک ہوم واٹر پرائز‘ کمیٹی کے ججوں کا کہنا ہے کہ راجندر سنگھ کے پانی جمع کرنے کے طریقے سے نہ صرف سیلاب اور زمین کے کٹاو¿ کا خطرہ کم ہوا ہے بلکہ زیرِ زمین پانی کی سطح بلند ہونے کے ساتھ ساتھ جنگلی حیات کو بھی فائدہ پہنچا ہے۔ججوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ راجندر سنگھ کے طور طریقے آسان اور سستے ہیں جنہیں ساری دنیا میں اپنایا جانا چاہیے۔راجندر سنگھ نے بارش کے پانی کو زمین کے اندر پہنچانے کے قدیم ہندوستانی طریقے کو جدت بخشی ہے۔ججوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ راجندر سنگھ کے طور طریقے آسان اور سستے ہیں جنہیں ساری دنیا میں اپنایا جانا چاہیے۔اس طریقے کے تحت چھوٹے چھوٹے گڑھے تعمیر کیے جاتے ہیں جن میں بارش کے موسم میں پانی بھر جاتا ہے اور یہ پانی آہستہ زیر زمین چلا جا جاتا ہے۔راجندر سنگھ کہتے ہیں، ’جب ہم نے کام شروع کیا تھا، اس وقت ہماری توجہ صرف پینے کے پانی کی ضرورت پوری کرنے پر تھی لیکن اب ہمارا کام کافی بڑھ گیا ہے۔‘راجندر سنگھ قدرتی وسائل کے اندھا دھند استعمال اور بڑھتی ہوئی آلودگی کو اس کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔سٹاک ہوم انٹرنیشنل واٹر انسٹیٹیوٹ کا کہنا ہے کہ راجندر سنگھ کی بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کیونکہ ساری دنیا میں موسم کا مزاج بدل رہا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں