ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

دریا کل جاری ہو جائے گا

datetime 17  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خدا ایسوں کی بھی سنتا ہے:صاحب روح المعانی نے لکھا ہے کہ فرعون کے پاس کچھ لوگ آئے اور کہا کہ بارش نہیں ہو رہی ہے اور دریائے نیل بند ہے، آپ جاری کرا دیجئے، اس لیے کہ آپ کو ہم نے معبود بنایا ہے۔ اس نے کہا اچھی بات ہے، دریا کل جاری ہو جائے گا رات کے وقت اٹھاتاج شاہی پہنااور پہنچا ’’نیل‘‘ میں یا ’’قلزم‘‘ میں۔ دریا خشک تھا، تاج زمین پر رکھا اور مٹی لی، سر پر ڈالی ،

اس نے کہا اے احکم الحاکمین! اے رب العالمین! میں جانتا ہوں کہ آپ ہی مالک ہیں، آپ ہی سب کچھ ہیں، میں نے ایک دعویٰ کیا اور وہ بھی غلط، آج تک آپ نے اس دعوے کو نبھایا اور ظاہر کے اعتبار سے مجھے ویسا ہی رکھا، میں آپ سے دعا کرتا ہوں کہ آج بھی میری بات رہ جائے، خوب گڑگڑا کر دعا کی، وہ خدا ایسوں کی بھی سنتا ہے۔ بہرحال فرعون نے رو کر گڑگڑا کر عاجزی اور انکساری کے ساتھ دعا مانگی۔ دعا کا مانگنا تھا کہ پانی آنا شروع ہوا، سرسراہٹ محسوس ہوئی، فوراً تاج لیا اور چلا آیا اور دریائے نیل جاری ہو گیا۔ایک مرتبہ حضرت علیؓ کی خدمت میں ایک سائل حاضر ہوا۔آپؓ نے اپنے صاحبزادہ حضرت حسنؓ سے فرمایا کہ اپنی والدہ (حضرت فاطمہؓ) سے کہو کہ میں نے جو چھ درہم تمہارے پاس رکھے ہیں، ان میں ایک درہم دے دو۔ صاحبزادے گئے اور جواب لائے کہ وہ آپ نے آٹے کے واسطے رکھوائے تھے۔ حضرت علیؓ نے فرمایا کہ آدمی اپنے ایمان میں اس وقت تک سچا نہیں ہوتا جب تک کہ اپنے پاس کی موجودہ چیز سے اس چیز پر زیادہ اعتماد نہ ہو جو اللہ کے پاس ہے، اپنی والدہ سے کہو کہ وہ چھ درہم سب کے سب دے دو۔ حضرت فاطمہؓ نے تو یاد دہانی کے طور پر فرمایا تھا، ان کو اس میں کیا تامل ہو سکتاتھا،

اس لیے حضرت فاطمہؓ نے دے دیے۔ حضرت علیؓ نے وہ سب سائل کو دے دئیے۔ حضرت علیؓ اپنی اپنی اس جگہ سے اٹھے بھی نہیں تھے کہ ایک شخص اونٹ فروخت کرتا ہوا آیا۔ آپؓ نے اس کی قیمت پوچھی، اس نے ایک سو چالیس درہم بتائے۔ آپ نے وہ اونٹ خرید لیا اور قیمت کی ادائیگی کا بعد وعدہ کر لیا۔ تھوڑی دیر بعد ایک اور شخص آیا، اور اونٹ کو دیکھ کرپوچھنے لگا یہ کس کا ہے؟ حضرت علیؓ نے فرمایا کہ میرا ہے۔

اس نے دریافت کیا کہ فروخت کرتے ہو۔ حضرت علیؓ نے فرمایا کہ ہاں، اس نے قیمت دریافت کی۔ حضرت علیؓ نے دو سو درہم بتائے وہ خرید کر لے گیا۔حضرت علیؓ نے ایک سو چالیس درہم اپنے قرض خواہ یعنی پہلے مالک کو دے کر ساٹھ درہم حضرت فاطمۃ الزہراؓ کو لا کر دیے۔ حضرت فاطمہؓ نے پوچھا کہ یہ کہاں سے آئے؟ حضرت علیؓ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریمؐ کے واسطے سے وعدہ فرمایا ہے کہ جو شخص نیکی کرتا ہے اس کو دس گنا بدلہ ملتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…