ممبئی (این این آئی) بالی ووڈ اداکارہ مینا کماری کو جہاں لازوال اداکاری کی وجہ سے جانا جاتا ہے وہیں دکھ بھری زندگی بھی ان کی پہچان ہے۔ والدین کی طرف سے دھتکاری جانے والی مینا کماری کو ازدواجی زندگی میں بھی سکون نہ ملا اور انہی غموں میں یہ دکھوں کی ماری صرف 41 سال کی عمر میں ہی جہان فانی سے عالم باقی چلی گئی۔ اپنے آخری وقت میں جب مینا کماری ہسپتال میں داخل تھیں تو انہوں نے اپنے شوہر
سے آخری خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن بد قسمتی سے ان کی یہ خواہش پوری نہ ہو سکی۔تفصیلات کے مطابق مہہ جبیں بانو کے نام سے 1933 میں پیدا ہونے والی مینا کماری کو ان کے والد نے پیدا ہوتے ہی یتیم خانے بھجوادیا لیکن ان کی ماں کے اصرار پر انہیں واپس لانا پڑا۔ عملی زندگی میں انہوں نے بہت سی کامیاب فلموں میں کام کیا لیکن ازدواجی زندگی میں وہ ناکام ٹھہریں۔ کمال امروہی سے شادی کے بعد مینا کماری ہر عورت کی طرح ماں بننا چاہتی تھیں لیکن ان کے شوہر نے انکار کردیاجس کے بعد انہوں نے شوہر سے علیحدگی اختیار کرلی اور انہی علیحدگی کے دنوں میں ان کا جھکائو اداکار دھرمیندر کی طرف ہو گیا۔پہلے سے شادی شدہ دھرمیندر نے مینا کماری کو دھوکہ دے کر ہیما مالنی سے دوسری شادی کرلی۔ یہ دھوکہ اپنے شوہر سے علیحدہ رہنے والی مینا کماری پر بجلی بن کر گرا اور انہوں نے شراب سے دوستی کرلی۔ کثرت شراب نوشی کے باعث ان کا جگر خراب ہوگیا۔ ان کا 1968 میں جون سے اگست تک لندن اور سوئٹزر لینڈ میں علاج ہوا اور وہ صحت مند ہوگئیں۔صحت یابی کے بعد 1971-72 میں انہوں نے اپنے شوہر کمال امروہی کی فلم ’ پاکیزہ‘ میں کام کیا ، جس کی شوٹنگ کے دوران ان کی طبیعت دوبارہ بگڑ گئی۔ 3 فروری 1972 کو پاکیزہ ریلیز ہوئی اور 28 مارچ 1972 کو ایک بار پھر مینا کماری کو ہسپتال داخل کرانا پڑا۔ 30 مارچ کی شام جب ان کے شوہر
کمال امروہی ہسپتال میں ان کی عیادت کیلئے گئے تو انہوںنے اپنی آخری خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’چندن میں اب زندہ نہیں رہوں گی، میری آخری خواہش ہے کہ تمہاری بانہوں میں دم توڑوں‘‘۔ اس خواہش کے اظہار کے بعد مینا کماری کوما میں چلی گئیں اور 31 مارچ کو اپنے شوہر کے ہاتھوں میں مرنے کی خواہش دل میں لیے دنیا سے رخصت ہو گئیں۔