اسلام آباد(آن لائن)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیارولی نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پرایک طرف عمران خان مٹھائیاں کھارہے ہیں اوردوسری طرف گالیاں نکال رہے ہیں ،اختلافی نوٹ بہت سے فیصلوں میں لکھے جاتے ہیں ،حتمی فیصلہ اکثریتی ہی ہوتاہے ، جے آئی ٹی پانامہ فیصلے سے پہلے بنتی تواچھاہوتا،2018ء کے الیکشن میں انتخابات سے قبل کسی سے اتحادنہیں کریں گے ،انتخابات کے بعدکسی سے اتحادہوسکتاہے ،
اسفندیارولی نے کہا کہتحریک انصاف کے بہت سے لوگ اے این پی میں آنے کیلئے تیاربیٹھے ہیں ،مشال کوناحق قتل کیاگیا،قاتلوں کوسخت سزاملنی چاہئے ،احسان اللہ احسان جیسے دہشتگردوں کوسزائے موت کم ہوگی ،ان کوایسی سزاملنی چاہئے جوتمام دہشتگردوں کے لئے مثال بن جائے۔نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ عمران خان ایک طرف سپریم کورٹ کے فیصلے پرمٹھائیاں کھار ہے ہیں اوردوسری طرف عدالت کوگالیاں دے رہے ہیں ،سیاست میں وقت کی بہت اہمیت ہوتی ہے ،فیصلے کے بعددس ارب کی آفرکاالزام سمجھ سے بالاترہے ،عمران خان کودس ارب والی بات فیصلے سے پہلے کرنی چاہئے تھی ۔انہوںنے کہاکہ عمران خان سپریم کورٹ کے فیصلے کوتسلیم نہیں کررہے ،جے آئی ٹی فیصلے سے پہلے بننی چاہئے تھی۔انہوںنے کہاکہ کالعدم تنظیم کے دہشتگرداحسان اللہ احسان نے سینکڑوں لوگوں کوقتل کیااس کیلئے پھانسی کی سزابہت کم ہے ،اس کوایسی سزاملنی چاہئے جوباقی دہشتگردوں کیلئے مثال بن جائے ۔انہوںنے کہاکہ ہم نے ہمیشہ طالبان کی مخالفت کی ،افغانستان اورپاکستان کوالزامات کے بجائے مل کردہشتگردوں کے خلاف لڑناہوگا،پاکستان اگرافغانستان کابارڈرسیل کرتاہے توبھارت کے ساتھ کیوں سیل نہیں کرتا،چین ،روس اورپاکستان افغانستان کے بغیرمذاکرات چاہتے ہیں ،افغانستان کے بغیرکیاپیغام دیاجارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ مشال خان کاقتل جیسے واقعات کوروکناہوگا،
نوجوانوں میں حوصلہ نہیں رہا،برداشت کامادہ ختم ہورہاہے ،مشال کے قاتلوں کوسخت سزاملنی چاہئے ۔مشال خان قتل کیس میں ابھی تک ثابت نہیں ہواکہ اس نے توہین رسالتؐکی تھی ،اسے ناحق قتل کیاگیا۔انہوںنے کہاکہ ہم الیکشن سے قبل کسی سیاسی جماعت سے اتحادنہیں کریں گے ،انتخابات کے بعدکسی جماعت سے اتحادہوسکتاہے ،پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں ،اورکچھ مسلم لیگ ن کے ساتھ رابطے میں ہیں ،2013ء میں ہم لاشیں اٹھارہے تھے ،ہم نے الیکشن 2013ٹھیک طریقے سے نہیں لڑا#