واشنگٹن (آئی این پی)امریکی صدرکے دفتر میں لگے سرخ بٹن کا راز سامنے آگیا ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق وہائٹ ہاؤ س کی جانب سے جاری ایک تصویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دفتر میں ایک ایسا سرخ بٹن ہے جس کو دبا کر وہ اپنا خاص مشروب حاصل کرتے ہیں۔بعض رپورٹوں میں ازراہِ تفنن کہا گیا ہے کہ تصویر کو دیکھ کر پہلی نظر میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ شمالی کوریا کے خلاف ایٹمی حملے کا بٹن ہے۔
تاہم حقیقت وہ ہی ہے جو اوپر بیان کی گئی ہے یعنی کہ اس بٹن کا مقصد مشروب طلب کرنے کے سوا کچھ نہیں۔ٹرمپ کے انٹرویو کے موقع پر امریکی صدر نے یہ سرخ بٹن خصوصی طور پر ایجنسی کی ٹیم کو دکھایا تھا جو ٹرمپ کے دفتر کی میز پر لکڑی کے ایک مستطیل بکس میں نصب ہے۔ اس دوران ٹرمپ نے صحافیوں کے سامنے اس بٹن کے استعمال کا تجربہ کر کے بھی دکھایا جس پر فوری طور پر مشروب حاضر کر دیا گیا۔اس سے قبل بعض کِلپوں میں اسی طرح کا ایک بٹن ظاہر ہوا تھا جو سابق امریکی صدر باراک اوباما استعمال میں لاتے تھے۔ تاہم یہ نہیں معلوم کہ آیا یہ بٹن بھی مشروب یا کھانا طلب کرنے کے واسطے تھا یا نہیں ؟!عمومی طور پر یہ بٹن محض مشروب کے لیے نہیں بلکہ متعدد مقاصد کے واسطے خدمات کے حصول کے سلسلے میں استعمال میں لایا جاتا ہے۔اس دوران ٹرمپ نے صحافیوں کے سامنے اس بٹن کے استعمال کا تجربہ کر کے بھی دکھایا جس پر فوری طور پر مشروب حاضر کر دیا گیا۔اس سے قبل بعض کِلپوں میں اسی طرح کا ایک بٹن ظاہر ہوا تھا جو سابق امریکی صدر باراک اوباما استعمال میں لاتے تھے۔ تاہم یہ نہیں معلوم کہ آیا یہ بٹن بھی مشروب یا کھانا طلب کرنے کے واسطے تھا یا نہیں ؟!عمومی طور پر یہ بٹن محض مشروب کے لیے نہیں بلکہ متعدد مقاصد کے واسطے خدمات کے حصول کے سلسلے میں استعمال میں لایا جاتا ہے۔