واشنگٹن(آئی این پی)امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے سلامتی کونسل کے ارکان سے کہا ہے کہ شمالی کوریا کا ایٹمی پروگرام قابل قبول نہیں، پیانگ یانگ سے سفارتی اور مالی تعلقات ختم کرکے پابندیوں پر عملدرآمد شروع کردیا جائے،
جبکہ روس اور چین کا کہنا ہے کہ کوریا تنازعے کا واحد حل مذاکرات ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کی صدارت میں ہوا۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتیرس نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ شمالی کوریا کے تنازعے کا حل جنگ نہیں مذاکرات ہیں۔ امریکا کسی انتہائی اقدام سے پہلے پیانگ یانگ سے مذاکرات کرے۔امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ شمالی کوریا ایٹمی یا میزائل پروگرام سے باز آنے والا نہیں۔ اس کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنے کیلئے تمام ممالک کو اس سے سفارتی تعلقات ختم کرنے چاہئیں۔ بصورت دیگر امریکا پیانگ یانگ کے خلاف فوجی کارروائی کرے گا۔اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے کہا کہ شمالی کوریا کے خلاف فوجی کارروائی کسی بھی صورت میں قبول نہیں کی جائے گی۔ چین کے سفیر نے کہا کہ پیانگ سے تنازع حل کرنے کا واحد طریقہ بات چیت ہے تاہم امریکا مذاکرات کا راستہ اختیار کرے۔