اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نےپاناماکیس کے بارے میں فیصلہ سنادیاہے ۔۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے پانامہ کیس کا تاریخی فیصلہ سنا دیا ۔جن میں سے2 ججز نے وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فیصلہ سنایا جبکہ3ججز اختلافات کرتے نظر آئے۔سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف اور ان کے دونوں صاحبزادوں حسن اور حسین کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا
حکم دیا ہے۔ ججز نے کہا ہے کہ نیب اور دیگر ادارے اپنا کام کرنے میں ناکام رہے اس لئے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا۔ رپورٹ کے مطابق 540صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اعجاز افضل نے تحریر کیا فیصلے میں ججز کی رائے تقسیم کا شکار دکھائی دی۔2ججز فیصلے میں ایک طرف اور 3ججز اختلاف کرتےنظر آئے۔540صفحات پرمشتمل فیصلے میں یہ بھی طے ہوجائے گاکہ کیاپانامالیکس کے مقدمے میں مریم نوازکے بارے میں کیافیصلہ کیاگیاہے ۔عمومی طور پریہ فیصلہ مریم نوازکے حق میں آیاہے لیکن اب ان کو والد اوربھائیوں کی طرح جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوناپڑے گایانہیں ۔میڈیارپورٹس کے مطابق سیاسی جماعتوں اور تجزیہ کاروں نے بھی مریم نوازکے حوالے سے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پرغوروخوض شروع کردیاہےباالخصوص پاکستان تحریک انصاف نے اس حوالے سے اپنے قانونی ماہرین سے فیصلے کی ر وسے مریم نوازکے بارے میں رائے طلب کرلی ہے ۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناماکیس کے فیصلے میں عدالت نے وزیراعظم نوازشریف کونااہل قرارنہیں دیابلکہ لندن میں مے فیئرفلیٹس کی دستاویزات سمیت قطری خط کے حوالے سے تحقیقات کرنے کاحکم صادرکیاہے ۔کیونکہ سپریم کورٹ میں مسلم لیگ (ن) کی مخالف فریق پی ٹی آئی سب سے زیادہ مریم نوازکیخلاف متحرک تھی کہ مریم نوازاپنے والد کے زیرکفالت ہیں یانہیں ؟تجزیہ کاروں کے مطابق پی ٹی آئی کی قیادت نے مریم نوازکاسیاسی مستقبل ختم کرنے کیلئے بھرپورکوشش کی تاہم ان سے تحقیقات کافیصلہ تفصیلی فیصلے کودیکھنے کے بعد کیاجائے گا۔