اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عبد الولی خان یونیورسٹی کے لیکچرار ضیا اللہ ہمدرد نے کہا ہے کہ میں ہاتھ جوڑ کر مشعال خان کے والدین سے معافی مانگتا ہوں، میں خود کو اس حد تک قصور وار سمجھتا ہوں کہ میں بے گناہ مشعال خان کو نہیں بچا سکا۔ میں آج براہ راست ٹیلی ویژن پر یونیورسٹی میں اپنے لیکچرار کے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ ضیا اللہ ہمدرد نے کہا کہ میں تمام علما کرام سے اپیل کرتا ہوں کہ
وہ لوگوں کو سمجھائیں کہ وہ قانون ہاتھ میں نہ لیں۔ ضیا اللہ ہمدرد نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ میری جان اور نوکری دونوں کو خطرہ تھا لیکن میں نے یہ اپنا فرض سمجھا کہ آن ریکارڈ آ کر قوم کو حقیقت بتائوں، مشعال خان ایک ذہین طالبعلم تھا اور میں نے نہ ہی اس کی قابل اعتراض پوسٹس دیکھیں اور نہ ہی وہ ایسا کر سکتا تھا۔ اس کا خدا اور رسول ﷺ پر مکمل ایمان تھا۔ ضیا اللہ ہمدرد کا مزید کہنا تھا کہ ہماری یونیورسٹی انتظامیہ مشعال کے قتل میں ملوث ہے۔