پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

پانامہ کیس کا فیصلہ اگلا وزیراعظم کون ہو گا؟ اعلان کر دیا گیا ، ‎

datetime 16  اپریل‬‮  2017 |

لاہور(آئی این پی) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ چےئر مین سینٹ کے استعفیٰ کی نوبت نہیں آئیگی سوموار کے روز انکے گھر جا کر مناؤں گا ‘پانامہ کا فیصلہ بھی آجائیگا اور نوازشر یف ہی اس کے ملک کے وزیر اعظم رہیں گے ‘کل بھوشن کے خلاف سزا اور انکو کسی قسم کی رعایت نہ دینے کے معاملے پر تمام جماعتیں متفق ہیں ‘کر نل (ر) حبیب ظاہرکا اغواء باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہی کیا گیا ہے‘

ڈان لیکس کے معاملے کا قومی اسمبلی سے کوئی تعلق نہیں حکومت اس کی تحقیقات کر رہی ہے ‘پاکستان میں غیر ملکی سر مایہ کاری تیز ی کے ساتھ آرہی ہے ‘ملک میں بجلی کی لوڈشیڈ نگ ہو رہی ہے مگر مجھے کہیں16سے18گھنٹے کی لوڈشیڈ نگ نظر نہیں آرہی ‘دریاؤں میں پانی نہ ہونے اور دیگر وجوہات کی وجہ سے کبھی لوڈشیڈ نگ زیادہ ہوجاتی ہے سب کچھ اللہ کی مر ضی سے چلتا ہے حکومت مسائل کے حل کیلئے کوشش کر رہی ہیں ۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کے عہدے کا کوئی اور امیدوار نہیں اور جن لوگوں کو کوئی غلط فہمی ہے وہ اپنے دل سے نکال دیں نوازشر یف ہی اس ملک کے وزیر اعظم رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں جوباتیں کی جا رہی ہیں میں نے بھی پانامہ کے سب کاغذت کو دیکھا ہے اس میں کوئی ایسی بات نہیں جس سے وزیر اعظم کو کوئی خطر ہ ہو اس لیے پانامہ کیس کا فیصلہ جو بھی آئیگا قوم کے سامنے آجائیگا مگر وزیر اعظم میاں نوازشر یف ہی رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ چےئر مین سینیٹ رضا ربانی وزراء کے ایوان میں نہ ہونے کی شکایت کرتے رہے ہیں میری ان سے ٹیلی فونک بات ہوگئی ہے ان کی سینیٹر اسحاق ڈار سے اچھی دوستی ہے میں انکو ساتھ لیکر سوموار کے روز رضا ربانی کے پاس جاؤں گا

اور انکے جائز مطالبات کو تسلیم کر یں گے اورانکے استعفیٰ کی نوبت نہیں آئیگی اور معاملات حل ہو جائیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں سردار ایاز صادق نے کہا کہ بھارتی جاسوس کو آئین کے تحت سزا دی گئی ہے اور تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ ان کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہیں

اور میرے سپیکر بننے سمیت سب کچھ اللہ تعالیٰ کی مر ضی سے ہوتا ہے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈ نگ ہو رہی ہے مگر مجھے کہیں16سے18گھنٹے کی لوڈشیڈ نگ نظر نہیں آرہی ‘دریاؤں میں پانی نہ ہونے اور دیگر وجوہات کی وجہ سے کبھی لوڈشیڈ نگ زیادہ ہوجاتی ہے مگر لوڈشیڈ نگ کے حالات2013جیسے نہیں بلکہ بہت زیادہ بہتر آئی ہے اور انشاء اللہ لوڈشیڈ نگ پر مکمل قابو پا لیا جائیگا ۔

موضوعات:



کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…