لاہور( این این آئی) پاکستا ن جسٹس و ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ چیف جسٹس (ر) افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ حالات سے محسوس ہوتا ہے کہ ملک میں جلد انتخابات کا دور دورہ شروع ہوگا ، پانامہ کا معاملہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے قوم پر خاص مہربانی ہے تاکہ راہبروں کی شکل میں راہزنوں کا قلع قمع کیا جا سکے ، آئین میں کسی بھی فیصلے کو محفوظ رکھنے پر کوئی قد غن نہیں لیکن جس طرح قوم کو انتظار ہے اس کا فیصلہ جلد از جلد آنا چاہیے ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے پنجاب تنظیم کے اجلاس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پنجاب کے صدر میاں عاشق ، جنرل سیکرٹری بدر الاسلام ،لاہور کے صدر جمیل سندھو سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ جسٹس (ر) افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ ہماری جماعت آئندہ عام انتخابات میں چاروں صوبوں کے تمام حلقوں سے انتخابات میں حصہ لے گی اور پنجاب کا اجلاس اسی تناظر میں بلایا گیا ہے جس میں ملک کی مجموعی صورتحال پر بھی غور کیا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ ملکی حالات کی وجہ سے ادارے بجائے متحرک ہونے کے کمزور ہوتے جارہے ہیں ،ملک دشمن عناصر کی موجودگی اس کا ثبوت ہے ، ہمارے ساتھ دوستی کے بھیس میں دشمنی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کو پاکستان کے مروجہ قانون کے مطابق سزا دی گئی ہے اور یہ اطمینان بخش ہے ۔ موجودہ حکومت نے کلبھوشن یادو کی گرفتاری پرکوئی مذمت نہیں کی تھی ،حکومت اس فیصلے پر قائم رہنا چاہیے۔ انہوں نے پاکستان آرمی کے سابق افسر کے نیپال سے لا پتہ ہونے بارے سوال کے جواب میں کہا کہ نیپال نے تو اس کی تردید کر دی ہے ۔
آرمی کے سابق افسر کو ٹریپ کیا گیا ہے اور بھارت اسے کلبھوشن یادو کیلئے بارگیننگ چپ کے طو رپر استعمال کرنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے پانامہ کیس کافیصلہ سنائے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ آئین میں کوئی قدغن نہیں کہ فیصلہ کتنے دن کے لئے محفوظ رکھا جا سکتا ہے لیکن قانون کے طالبعلم کی حیثیت سے محسوس کرتا ہوں کہ قوم کی نظریں پانامہ فیصلے پر ہیں اس لئے اس کا جلد از جلد فیصلہ آ جانا چاہیے ۔ فیصلہ کیا آئے گا
میں اس بارے کوئی رائے نہیں دے سکتا لیکن کیس میں شواہد کو دیکھتے یہ کہہ سکتا ہوں کہ جنہوں نے ملک کے خزانوں کو لوٹا ہییہ عدالت کو کافی سہولت فراہم کرے گا ، یہ چھوٹی بات نہیں اور معاملات سنجیدہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیس ہمارے ملک میں پیدا نہیں ہوا بلکہ اللہ کی طرف سے قوم پر مہربانی ہے تاکہ راہبروں کی شکل میں راہزنوں کا قلع قمع کیا جا سکے اور راہزنوں سے جان چھڑائیں ۔ ایسا فیصلہ صادر ہوگا کہ کسی کو قوم کی دولت لوٹنے کی جرات نہیں ہو گی ۔
انہوں نے مردان کے واقعہ بارے سوال کے جواب میں کہا کہ ملک میں آئین اور قانون موجود ہے اگر کسی نے کوئی جرم کیا بھی ہے تو کسی کو کسی کی جان لینے کا اختیار نہیں ۔انہوں نے آصف علی زرداری کے ساتھیوں کے لا پتہ ہونے بارے سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ جس نے جرم کیا ہے اسے قانون کے مطابق عدالت میں پیش کیا جانا چاہیے اور کارروائی ہونی چاہیے ویسے آصف زرداری کے لا پتہ ساتھیوں کا خود حکومت اور وزیر داخلہ کو بھی معلوم نہیں ہے۔