اشفاق احمد کہتے ہیں میرے بیٹے نے BSC كے ساتھ اردو رکھ لی۔ بانو قدسیہ اسے غالب پڑھا رہی تھیں۔بیٹے نے پوچھا: امی ! محبوب کیا ہوتا ہے؟بانو کے جواب سے اسے تسلی نہیں ہوئی تو میں نے کہا جس سے محبت کی جائے۔بیٹا کہنے لگا:
یہ تو ترجمہ ہے۔ سائنس تعریف مانتی ہے۔گھر میں دو دو ادیب ہیں محبوب کا ایک کو بھی پتہ نہیں۔پھر ہم تینوں اپنے بابا جی کے پاس گئے۔ان سے پوچھا تو انہوں نے جواب دیا!محبوب وہ ہوتا ہے جس کا غلط بھی ٹھیک نظر آئے “