لندن (آئی این پی )برطانیہ کی ملکہ الزبیتھ دوم کے ہاتھوں ایوارڈ وصول کرنے والی پہلی مسلمان خاتون جاسوس نے نسل پرستی کا نشانہ بنائے جانے پر میٹروپولیٹن پولیس کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ۔برطانوی میڈیاکے مطابق کانسٹیبل نگہت ہوبارڈ نے یہ دعوی بھی کیا ہے کہ پولیس فورس میں کام کے دوران انہیں جنسی تعصب کا نشانہ بھی بنایا گیا۔نگہت نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں گندمی رنگت کے باعث اہم مقدمات پر کام کرنے سے
پیچھے رکھا جاتا تھا جبکہ ان کے دیگر ساتھی گورے اہلکاروں کو کام کرنے کے زیادہ مواقع فراہم کئے جاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 2013اور 2014کے دوران مرد اہلکار ان کیلئے اور دیگر خواتین پولیس اہلکاروں کیلئے امتیازی جملوں کا استعمال کرتے تھے۔واضح رہے کہ نگہت ہوبارڈ کو سماجی خدمات کے اعتراف میں 2014میں اعزاز بھی دیا گیا تھا اور وہ ملکہ کے ہاتھوں ایوارڈ وصول کرنے والی پہلی مسلم خاتون بھی بن گئی تھیں۔