لاہور(آن لائن )کے پی کے کی حکومت وقت سے پہلے ہی زمین بوس ہو جائے گی اور مجھے لگتا ہے کہ تیلی پہلوان (پرویز خٹک )بھی عنقریب تبدیل ہو رہے ہیں جس کا اشارہ عمران خان نے خود اپنے بیان میں دیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر اپوزیشن احتجاج کو عوامی مینڈیٹ کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن سیڑھیوں و سٹرکوں پر احتجاج کا شوق پورا کرلے جب چیمبر میں آئے گی تو انہیں منانے کیلئے سپیکر کسی کو
ضرور بھیج دیں گے۔ صوبائی وزیرقانون پنجاب راناثنااللہ نے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس احتجاج کیلئے کوبھی ایشو نہیں ہے حکومت پر تنقید کیلئے کو بھی مواد نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس سے راہ فرار اختیار کئے ہوئے ہے۔ یہ عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے کیونکہ عوام نے انہیں مثبت اپوزیشن کرنے کا مینڈیٹ دیا ہے۔ اپوزیشن کو اگر احتجاج اور بائیکاٹ کاہی شوق ہے تو اسمبلی میں حاضری کیو ں لگاتے ہیں اور پھر ٹی اے ڈی اے وصول کیوں کرتے ہیں۔ پنجاب میں پختونوں کے خلاف پراپیگنڈہ مہم کا مقصد کے پی کے حکومت میں کرپشن اور بیڈ گورننس پر پردہ ڈالنا ہے۔ پی ٹی آئی کے بڑے رہنماؤں نے مائنز اور جنگلات میں لوٹ مار مچا رکھی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو بھی سیاست کا ’’ ریلو کٹا‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پھٹیچر اور ریلوکٹے کے الفاظ اگر برے نہیں تو پھر کے پی کے کی کابینہ اور عمران خان کو بھی سیاست کے پھٹیچر اور ریلو کٹے قرار دیا جائے تو انہیں برا نہیں منانا چاہئے۔ عمران خان کو بھی سیاست کے پھٹیچر اور ریلو کٹے قرار دیا جائے تو انہیں برا نہیں منانا چاہئے۔ تیلی پہلوان پنجاب میں پختونوں کو بڑھانے لاہور آئے تھے مگر ناکام ہوکر واپس لوٹ گئے ہیں کیونکہ پنجاب اور کے پی کے عوام میں برادرانہ اور پیار محبت کا گہرا رشتہ ہے اور یہ رشتہ قائم ودائم رہے گا۔