بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے ساتھ وہ ہوگیا جس کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتاتھا،بڑی شکست،اپنے ہی ارکان کیخلاف کارروائی کا اعلان

datetime 6  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی) پنجاب اسمبلی میں (ن) لیگ ایک بار پھر کورام پورا کر نے میں ناکام ہو گئی ‘اپوزیشن نے کورم پورا نہ کر نے پر حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ‘(ن) لیگ کے چیف وہب پنجاب اسمبلی رانا ارشد نے آئندہ سے ’’غیر حاضر ‘‘حکومتی اراکین کی تنخواہیں کاٹنے کا اعلان ‘پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر (ن) لیگ اور اپوزیشن اراکین کی ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی‘اپوزیشن اراکین گو نواز گو

، گو شہبازگو ، مک گیا تیرا شو نواز گو نواز گو ، گلی گلی میں شور ہے دونوں بھائی چور ہیں جبکہ (ن) لیگی خواتین اراکین اسمبلی نے گو پاگل گو ، رو عمران رو ، یہودیوں کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کے نعرے لگائے ‘اپوزیشن نے وزیر اعلی کے خلاف ریفر نس مسترد کیے جانے پر آج ایوان میں سپیکر کے گھیراؤ اور احتجاج کا اعلان کر دیا جبکہ کورام پورا نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس ملتوی اورصوبائی وزیر خزانہ پری بجٹ بحث کا آغاز نہ کر سکیں ۔ تفصیلات کے مطابق سوموار کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس پہلے روز مقررہ وقت دوبجے کی بجائے دو گھنٹے 35منٹ کی تاخیر سے اسپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں شروع ہو ااجلاس کے دوران اسپیکر رانا محمد اقبال کی ہدایت پر سیکرٹری اسمبلی نے پینل آف چیئرمین کا اعلان کیا جس میں میاں مناظر حسین رانجھا،ماجد ظہور،ڈاکٹر نوشین حامد اوور منور احمد گل کے نام شامل ہیں جبکہ اجلاس میں رکن اسمبلی ملک ظہور احمد مرحوم، رانا مشہود احمد خان اورمحمد آصف باجوہ ایڈووکیٹ کی والدہ ،سیہون شریف، مال روڈ اور کوئٹہ میں ہونے والی دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری نعیم صفدر انصاری نے محکمہ مواصلات و تعمیرات سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ۔ وحید اصغر ڈوگر نے اپنے سوال کے دوران پارلیمانی سیکرٹری سے استفسار کیا کہ کیا آپ

مجھے رکن اسمبلی تسلیم کرتے ہیں ؟جس پر اسپیکر نے کہا کہ آپ نے یہ کیسی بات کی ہے آپ کو آپ کے حلقے کی عوام نے منتخب کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پھر ایوان میں کیوں جھوٹ بولا جارہا ہے ۔ اپوزیشن رکن آصف محمود نے کہا کہ جب پارلیمانی سیکرٹری غلط بات کرتے ہیں تو آپ کو رولنگ دینی چاہیے ۔ اسپیکر رانا محمد اقبال نے حکومتی رکن چوہدری اشرف علی انصاری کے مطمئن نہ ہونے پر ان کا سوال موخر کر دیا ۔ ڈاکٹر وسیم اختر نے بات کرتے ہوئے کہ محکمے میں سسٹمائز کرپشن ہے کیا محکمہ اس کو روکنے کے لئے کوئی قانون بنانے کا ارادہ رکھتا ہے ؟۔ انہوں نے کہا کہ غیر معیاری تعمیرات کا شاخسانہ ہے کہ سو ا دو ارب روپے سے بنایا گیا ہائیڈرل منصوبہ پانی چھوڑتے ہی بہہ گیا ۔حکومتی رکن اسمبلی میاں طارق نے کہا کہ ہم جو مسئلہ ایوان میں لاتے ہیں وہ اہم ہوتا ہے وگرنہ اس ہاؤس کا کیا مقصد ہے ۔ میں پارلیمانی سیکرٹری کے جواب سے مطمئن نہیں ہوں ۔ اپنے ایک دوسرے سوال میں بھی میاں طارق محمود نے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جس پر اسپیکر نے سوال کمیٹی کے سپرد کر کے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی ۔

حکومتی جماعت کے اراکین نے کہا کہ مقررہ حد سے زیادہ وزن لے کر چلنے کی وجہ سے شاہراہیں تباہ ہو رہی ہیں۔پارلیمانی سیکرٹری نے ایوان کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم کے مطابق ایک ایسا منصوبہ شروع کرنے جارہے ہیں جس کے تحت داخلی اور خارجی راستوں پر لوڈ مینجمنٹ ویٹ اسٹیشن قائم کئے جائیں گے جبکہ اس کے ساتھ موبائل ویٹ اسٹیشن بھی بنیں گے ۔ اس اقدام سے کوئی بھی گاڑی مقررہ حد سے زیادہ وزن لے کر شاہراہ پر نہیں آ سکے گی ۔ حکومتی رکن اسمبلی ارشد ملک ایڈووکیٹ نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ اس سوال کو کمیٹی کے سپرد کر دیں ۔ جس پر اسپیکر نے انہیں ڈانٹتے ہوئے کہا کہ آپ یہاں کمیٹی کمیٹی نہ کھیلا کریں تاہم بعد ازاں اسپیکر نے مذکورہ سوال کو کمیٹی کے سپرد کر کے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی ۔اسپیکر رانا محمد اقبال نے پارلیمانی سیکرٹری کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے محکمے کے آٹھ سوالات کے جوابات نہیں آئے آپ اس کی تحقیقات کر کے ذمہ داری فکس کریں اور اس حوالے سے ایوان کو بھی آگاہ کیا جائے ۔ وقفہ سوالات کے اختتام کے بعد اسپیکر نے توجہ دلاؤ نوٹسز کو جمعرات تک ملتوی کرنے کا اعلان

کرتے ہوئے قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کا کہا تاہم اسی دوران اپوزیشن رکن احسن ریاض فتیانہ نے کورم کی نشاندہی کر دی اور تعداد پوری نہ ہونے پر پانچ منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائی گئی ۔ دوبارہ گنتی پر بھی تعداد پوری نہ ہو سکی جس پر اسپیکر نے پانچ بجکر کر چالیس منٹ پر اجلاس 15منٹ کیلئے ملتوی کر دیا تاہم دوبارہ اجلاس کا آغاز 6بجکر بیس منٹ پر ہوا لیکن تعداد پوری نہ ہو سکی جس پر اسپیکر نے اجلاس آج منگل صبح دس بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا جس کے باعث صوبائی وزیر خزانہ پری بجٹ بحث کا آغاز نہ کر سکیں۔ قائد حزب اختلاف کے چیمبر میں موجود اپوزیشن اراکین حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں جمع ہو گئے اور گو نواز گو ، گو شہبازگو ، مک گیا تیرا شو نواز گو نواز گو ، گلی گلی میں شور ہے دونوں بھائی چور ہیں کے نعرے لگاتے رہے اسی دوران حکمران جماعت کی خواتین اراکین بھی وہاں آ گئیں جنہوں نے گو پاگل گو ، رو عمران رو ، یہودیوں کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کے نعرے لگائے جس سے صورتحال کشیدہ ہوتے ہوتے رہے گی اورحکومتی اراکین ساتھی خواتین ساتھی کو وہاں سے لے گئیں۔

پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورم پورا نہ ہونا حکومت کی ناکامی ہے ۔ حکومت ، وزیر اعلیٰ اور وزراء کو اجلاس میں کوئی دلچسپی نہیں ۔ اگر حکمرانوں کو دلچسپی نہیں تو اجلاس نہ بلایا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ کورم پورا نہ ہونا حکومت کی ناکامی ہے اس لئے اسے مستعفی ہوجانا چاہیے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف دائر ریفرنس پر جو فیصلے دیا ہے اس کے خلاف ہم عدلیہ سے رجوع کر رہے ہیں اور آج منگل کو ایوان میں بھی احتجاج کیا جائیگا ہم نے کورام پورا نہ ہونے کی وجہ سے احتجاج آج کیلئے موخر کیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…