بغداد(آئی این پی )عراق اور شام میں سرگرم شدت پسند گروہ دولت اسلامیہ (داعش )کے سربراہ خلیفہ ابو بکر البغدادی نے اپنے ایک پیغام میں حامی جنگجوؤ ں کے سامنے تنظیم کی شکست فاش کا اعتراف کرلیا۔عراق کے ذرائع ابلاغ نے سیکیورٹی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ شدت پسند گروہ داعش کے سربراہ خلیفہ ابو بکر البغدادی نے اپنے ایک پیغام میں حامی جنگجوؤ ں کے سامنے تنظیم کی شکست فاش کا اعتراف کیا ہے۔
عراق کی السامریہ نیوز نے نینوی گورنری کے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ابو بکر البغدادی نے اپنے حامیوں سے خطاب میں اعتراف کیا ہے کہ حالیہ عرصے کے دوران جاری رہنے والی لڑائی میں داعش کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔البغدادی نے اپنے خطاب میں جنگجوں سے کہا ہے کہ وہ گرفتاریوں سے بچنے کے لیے پہاڑی علاقوں میں فرار ہوں اور سیکیورٹی فورسز کی نظروں سے اوجھل ہوجائیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نینوی گورنری کے شہروں میں جس تیزی کے ساتھ داعش کو شکست اور پسپائی کا سامنا ہے اس کے اعتبار سے البغدادی کی یہ تقریر ان کا الوداعی خطبہ قرار دی جاسکتی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ داعشی خلیفہ نے جنگجوں سے کہا ہے کہ جب فوج ان کا محاصرہ کرلے تو وہ پکڑے جانے کے بجائے خود کو دھماکوں سے اڑا دینے کو ترجیح دیں۔ذرائع کے مطابق داعش کی مجلس شوری کے تمام ارکان نینوی اور تلعفر سے شام کی طرف بھاگ گئے ہیں۔ البغدادی کے مقربین بھی شام اور عراق کی سرحد پر مسلسل اپنے ٹھکانے بدلتے رہتے ہیں۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ داعشی سربراہ نے تنظیم کا فوج اور مہاجرین کا دفتر بند کرنے اور بیرون ملک سے آئے تمام جنگجوں کو اپنی مرضی کے مطابق واپس اپنے ملکوں کو جانے کا بھی اختیار دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہیں یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محاصرے میں آئیں تو خود کو دھماکوں سے اڑا کر شہید ہوجائیں۔ شہادت کے بعد 72 حوریں ان کا استقبال کریں گی۔