نئی دہلی/بیجنگ (آئی این پی)بھارت اپنی روایتی ہٹ دھرمی اور سی پیک کے خلاف سازشوں سے باز نہ آیا ،ہندوستان نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی ہے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق سیکرٹری خارجہ ایس جے شنکر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ چین کو یہ وضاحت دینی ہوگی
انہوں نے کہاکہ بھارت کس طرح سے بیجنگ میں منعقد ہونے والی سلک روڈ سمٹ میں حصہ لے سکتا ہے جب سی پیک منصوبہ آزاد کشمیر سے ہو کر گزرتا ہے جو ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی ہے ۔انھوں نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ مخصوص اقدام کا حصہ ہے ۔چین جو خود اپنی خود مختاری کے خدشات پر بہت حساس رہا ہے اسے سوچنا چاہیے کہ ایک ملک جس کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی جارہی ہو وہ کس طرح دعوت پر آسکتا ہے ۔اس سے قبل بھارت نے چین کی جانب سے کالعدم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے خلاف کاروائی کیلئے ناکافی ثبوت کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انسداد دہشتگردی کے حوالے سے اصولی موقف پر قائم رہنے کے باوجود اقوام متحدہ میں مسعود اظہر کے خلاف پابندیوں کے خلاف چین کا بلاک ایک سیاسی فیصلہ تھا۔ اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق سیکرٹری خارجہ جے شنکر نے سینئر چینی حکام پر واضح کیا ہے کہ ثبوت کا بوجھ بھارت پر نہیں ہے ،بین الاقومی برادری مسعود اظہر کے خلاف کاروائی پر رضا مند ہے ،جیش محمد کے سربراہ کے خلاف پابندیوں بارے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں حالیہ تازہ ترین تجویز امریکہ ،برطانیہ اور فرانس کی طرف سے آئی تھی ۔اسٹرٹیجک ڈائیلاگ کے پہلے دور کیلئے چینی ہم منصبوں سے ملاقات کیلئے سیکرٹری خارجہ جے شنکر ایک سنیئر بھارتی وفد کی قیادت کررہے تھے ۔
واضح رہے کہ بھارتی وفد ایس جے شنکر کی سربراہی میں گزشتہ روز چین کے دورے پر بیجنگ پہنچا تھا۔