بدھ‬‮ ، 22 اکتوبر‬‮ 2025 

ایران اور ترکی آمنے سامنے،شدید کشیدگی،اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کااعلان

datetime 22  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران/انقرہ (آئی این پی)ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے ترکی کے خلاف تندوتیز بیان کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی کشیدگی پیدا ہوگئی، دونوں نے شام میں جاری بحران اور مشرق وسطی میں کردار کے حوالے سے ایک دوسرے کے خلاف سخت الزام تراشی کی ہے۔ترک وزیر خارجہ مولود شاوش اوغلو جرمنی میں منعقدہ میونخ سکیورٹی کانفرنس میں اختتام ہفتہ پر اپنی تقریر کے دوران میں ایران پر برس پڑے تھے۔

انھوں نے کہا کہ ایران کے بعض اقدامات سے خطے میں سلامتی کو نقصان پہنچا ہے۔انھوں نے ایران پر زوردیا تھا کہ وہ خطے میں استحکام کو فروغ دے۔ترکی کے سرکاری میڈیا کے مطابق انھوں نے کہا تھا کہ ایران شام اور عراق کو شیعہ ریاستیں بنانا چاہتا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی حالیہ ہفتوں کے دوران میں ایران پر ”فارسی قومیت پرستی” کو فروغ دینے کا الزام عاید کیا تھا جس نے ان کے بہ قول مشرقِ وسطی کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔ایرانی وزارت خارجہ میں تہران میں متعین ترک سفیر کو طلب کیا گیا تھا اور ان سے وزیر خارجہ مولود شاوس اوغلو کی میونخ سکیورٹی کانفرنس میں مذکورہ تقریر پر احتجاج کیا گیا تھا۔وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بعد میں نیوزکانفرنس میں ترکی کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ ”تہران کے صبر کی بھی حدود ہیں”۔ بہ الفاظ دیگر ان کا کہنا تھا کہ ایران کا ترکی کی جانب سے ناقدانہ بیانات پر صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جا رہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہم یہ توقع کرتے ہیں کہ آیندہ اس طرح کے بیانات کا اعادہ نہیں کیا جائے گا۔اگر ہمارے ترک دوست اس طرح کا رویہ جاری رکھیں گے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ترک وزارت خارجہ کے ترجمان حسین مفتی اوغلو نے اس کے ردعمل میں کہا تھا کہ تہران کی جانب سے اس طرح کے الزامات کا کوئی جواز نہیں ہے۔

انھوں نے ایران پر الزام عاید کیا تھا کہ اس کو علاقائی بحرانوں اور جنگ زدہ علاقوں کے مہاجرین پر پل پڑنے میں بھی کوئی تردد نہیں ہوتا ہے۔ترک ترجمان نے کہا کہ ایران کو خود پر تنقید کرنے والے ممالک پر الزام تراشی کے بجائے تعمیری اقدامات کرنے چاہییں اور اپنی علاقائی پالیسیوں کا از سر نو جائزہ لینا چاہیے۔ایران اور ترکی کے درمیان ویسے تو صدیوں سے مخاصمت رہی ہے اور دونوں علاقائی طاقتیں ایک دوسرے کے خلاف سفارتی اور سیاسی محاذوں کے علاوہ بعض اوقات میدان جنگ میں بھی مدمقابل آتی رہی ہیں لیکن حالیہ برسوں کے دوران میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری آئی ہے اور ایران نے گذشتہ سال صدر رجب طیب ایردوآن کے خلاف ناکام فوجی بغاوت کے بعد ان کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آرتھرپائول


آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…