اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) یونان میں مسلمانوں کیلئے باقاعدہ پہلی مسجد تعمیر، اپریل میں افتتاح کر دیا جائے گا،مسجد میں 350 نمازیوں کے نماز پڑھنے کی گنجائش ہوگی۔تفصیلات کے مطابق یونان کے درالحکومت ایتھنز میں صدیوں بعد مسلمانوں کیلئے باقاعدہ پہلی مسجد تعمیر کر دی گئی ہے جس کا اپریل میں افتتاح کر دیا جائے گا۔ مسجد میں 350نمازیوں کے نماز پڑھنے کی گنجائش موجود ہو گی۔واضح رہے کہ یونان میں پانچ لاکھ مسلمان آباد ہیں
جبکہ دارالحکومت ایتھنز میں ہزاروں مسلمان مہاجرین آباد ہیںلیکن وہ مکانوں میں بنائی گئی مساجد میں اپنے مذہبی فرائض ادا کرتے ہیں، ان میں سے متعدد نجی مساجد تہہ خانوں اور ویران مقامات پر بنائی گئی ہیں جنہیں اکثر اوقات یونانی شدت پسندوں کے حملوں کا سامنا رہتا ہے گذشتہ سال يونانی وزير اعظم اليکسس سپراس نےايتھنز ميں بسنے والے مسلمانوں کے لیے شہر میں پہلی مسجد اور ان کے ليے ايک باقاعدہ قبرستان بنانے کے عزم کا اظہار کیا تھاجبکہ اس سے قبل يونانی وزير تعليم نے عارضی مساجد کے قيام کے لائسنس جاری کرنے کا بھی وعدہ کیا تھا اور اس پر عملدرآمد بھی کيا گیا۔یونان وہ واحد یورپی ملک ہے جہاں کوئی باقاعدہ مسجد موجود نہیں تھی۔ یاد رہے کہ یونان میں عثمانی دور خلافت کے بعد تمام مساجد شہید کر دی گئی تھیں، جس کے بعد سے لیکر اب تک یونان میں کوئی باقاعدہ مسجد نہیں ہے۔سقوط ِسلطنت عثمانيہ کے بعد 1880 ميں مسجد کے قيام کی کوشش کی گئی تاہم وہ کامياب نہ ہو سکی، پھر مسجد کی تعمیر کا منصوبہ سال 2000ء میںپیش کیا گیا مگر اسے آرتھوڈوکس چرچ کے مطالبےپر ملتوی کردیا گیا تھا۔