اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

سیہون شریف حملہ،گندے نالے میں شہداء کے اعضا ء کیسے پہنچے؟پیپلزپارٹی کے اہم ترین رہنما کاحیرت انگیزموقف سامنے آگیا

datetime 18  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکھر/جیکب آباد(آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے کچھ بھی ڈلیور نہیں کیا،ملک میں ترقیاتی کام قرضے لے کرکئے جارہے ہیں،ملک میں ہربچہ ایک لاکھ 60 ہزارروپے کامقروض ہے، پنجاب میں دہشگردوں کی نرسریز ہیں،ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے جسے روکنے کیلئے سب کومل کرکام کرنا ہوگا،انسانی اعضا کی گندے نالے میں موجودگی میں

وفاقی اورصوبائی حکومت کا قصورنہیں،کچرے یانالے میں ملنے و الے انسانی اعضا ء دھماکے سے اڑکروہاں گرے۔ وہ ہفتہ کو جیکب آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ علاوہ ازیں اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی حالیہ وارداتوں نے ہمارے لئے بہت سے سوالیہ نشان کھڑے کر دئے ہیں اور ان سوالات میں سب سے تشویشناک سوال دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے حکومت کی معذوری اور عدم صلاحیت ہے، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے وسائل اور اہم اداروں پر وفاقی حکومت کا اختیار ہے مگر حکومت کی نااہلی کی وجہ سے یہ ادارے اپنا بھر پور کردار ادا کرنے سے قاصر ہیں، یہ کوئی راز کی بات نہیں کہ دہشت گردی کے حملوں کے پیچھے اندرونی اور بیرونی عوامل شامل ہوتے ہیں اور ان کی روک تھام کیلئے علاقائی صورت حال اور بین الاقوامی حالات کو سمجھنا اور ان کے تناظر میں اقدامات اٹھانا نہایت ضروری ہوتا ہے۔ اس ضمن میں وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ بنیادی کردار ادا کرتی ہیں مگر بدقسمتی سے میرے بار بار کے انتباہ اور توجہ دلانے کے باوجود وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ اپنے کردار نبھانے میں بری طرح ناکام رہیں اور دہشت گردی کی حالیہ المناک وارداتوں میں ان دو وزارتوں کی کمزور کارکردگی کا بڑا کردار ھے۔ جہاں تک پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن کی جماعتوں کے کردار کا تعلق ہے تو اپوزیشن نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت

سے مکمل تعاون کیا اور نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی کیلئے ایک قدم آگے بڑھ کر فوجی عدالتوں کے قیام تک میں بھر پور تعاون پیش کیا مگر اس سب کے باوجود حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل در امد کرانے میں ناکام رہی۔ اس کے علاوہ حکومت دہشت گردی کے تناظر میں علاقائی اور بین الاقوامی تعلقات کو بر وقت سمجھنے میں بھی ناکام رہی اور پڑوسی ممالک میں سیکیورٹی کے حوالے سے پیدا ہونے والی نئی صورت حال کا ادراک

نہ کر سکی جس کی وجہ سے اج افغانستان کی زمین ہمارے ملک میں بے روک ٹوک دہشت گردی کا باعث ہے اور ہم ابھی تک اس کے تدارک کیلئے کوئی ٹھوس اور کارآمد حکمت عملی اپنانے میں بھی ناکام ہیں۔ حکومت کی غیر سنجیدگی کا اندازہ تو اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ حکومت نے آج تک وزارت خارجہ کیلئے کسی وزیر کا تقرر بھی نہیں کیا اور وزارت کے اہم ترین معاملات کو مشیروں کے رحم و کرم پہ چھوڑ رکھا

ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ مسلم لیگ کی حکومت کی یہ شدید ناکامی ہے کہ اس نے دہشت گردوں کے حوصلے پست ہونے کے بعد انہیں دوبارہ سر اٹھانے کا موقع دیا ہے اور اج ایک بار پھر پورا ملک دہشت گردی کی بد ترین لپیٹ میں اچکا ہے۔ جہاں تک علاقائی تبدیلیوں کی بات ہے تو ہندوستان کی پاکستان میں بڑھتی ہوئی مداخلت پر میں نے حکومت کو اپنی پارٹی کی جانب سے یہ پیشکش کی تھی کہ اس مسئلے پر ہم پارلیمنٹ کو اعتماد میں

لیکر کوئی لائحہ عمل مرتب کریں تاکہ ہندوستان کی طرف سے ہم کھلے اور خفیہ حملوں سے محفوظ رہ سکیں اور ہم ہندوستان کو عملا یہ باور کرا سکیں کہ امن ہماری خواہش ہے مگر اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے اور نہ ہی ہمارے صبر کو ازمایا جائے۔ مگر حکومت اس کے باوجود کہ ہندوستان کی موجودہ حکومت کی مسلمان اور پاکستان دشمنی کوئی راز نہیں اور بھارت ہمارے خلاف تشدد پر اترا ہوا ہے، راست اقدام کرنے میں

ناکام رہی۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف لڑتے لڑتے ہم نے اپنی قومی زندگی کی کئی دہائیاں گزار دیں اور اب ہمیں اپنے تجربات سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے اور وہ سبق یہ ہے کہ ہم نے یہ جنگ اب اپنے زور بازو پر لڑنی ہے اور فیصلہ کن طور پر لڑنی ہے۔ ایک وقت تھا جب ہم کہتے تھے اور سمجھتے تھے کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ علاقائی ممالک کے تعاون سے دہشت گردی

کے خلاف مضبوط اور مربوط پالیسی اپنا کر دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سیاکھاڑ پھینکا جائے مگر اب وقت کے تقاضے کچھ اور ہیں اور اب ہمیں یہ جنگ اپنی طاقت پر کامیابی کے یقین کامل کے ساتھ لڑنی ہے اور جیتنی ہے۔ اور یہ تب ہی ممکن ہے کہ جب ہم غیروں پر انحصار ترک کرکے اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے میدان عمل میں نکلیں ورنہ ہم وہیں کے وہیں کھڑے رہیں گے اور دہشت گردی

سے پاک معاشرے کی منزل ہم سے ایک بار پھر دور ہو جائے گی۔جیکب آبادمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہملک دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے جسے روکنے کیلئے سب کومل کرکام کرنا ہوگا،وزیر داخلہ کو سیہون شریف آنا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے کچھ بھی ڈلیور نہیں کیا،ملک میں ترقیاتی کام قرضے لے کرکئے جارہے ہیں،ملک میں ہربچہ ایک لاکھ 60 ہزارروپے کامقروض

ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں دہشگردوں کی نرسریز ہیں،انسانی اعضا کی گندے نالے میں موجودگی میں وفاقی اورصوبائی حکومت کا قصورنہیں،کچرے یانالے میں ملنے و الے انسانی اعضا ء دھماکے سے اڑکروہاں گرے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…