اتوار‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2025 

صدام حسین کی حکومت کے سقوط کے بعد کس منصوبے پر عمل کیاجارہاہے؟سوڈان کے صدر نے سنگین الزامات عائد کردیئے

datetime 5  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خرطوم (آئی این پی)سوڈان کے صدر عمر البشیر نے کہا ہے کہ ہماری سرزمین سعودی عرب کے خلاف استعمال نہیں ہوگی،سعودی فرماں روا شاہ سلمان کو آگاہ کر دیا تھا کہ ہم سوڈان میں محسوس کرتے ہیں کہ یمن کی صورت حال ہمارے لیے خطرہ ہے۔عرب ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ جب عسکری آپریشن “عزم کی آندھی” کا آغاز ہوا تو سوڈان نے برراہ راست طور پر متعدد جنگی طیاروں کے ساتھ اس میں شرکت کی جب کہ سوڈانی فوجی بھی اس وقت یمن کے شہر “عدن” کی سرزمین پر موجود ہیں۔

عمر البشیر کا کہنا تھا کہ ان کا سعودی عرب کا آخری دورہ مملکت کے ساتھ جاری مشاورت کے سلسلے میں تھا۔ علاقائی صورت حال کے حوالے سے دونوں ملکوں کے مواقف میں مکمل اتفاق رائے ہے اور سیاسی ، اقتصادی ، عسکری اور سرمایہ کاری کے میدان میں باہمی تعلقات قابلِ ستائش ہیں۔ایران کے حوالے سے عمر البشیر نے بتایا کہ دارالحکومت خرطوم میں ایرانی ثقافتی مرکز کے ذریعے شیعیت پھیلانے کی سرگرمیوں کا انکشاف ہوا اور ملک میں سنی شیعہ تنازع پیدا نہ ہونے دینے کے واسطے حکام مذکورہ ثقافتی مرکز کو بند کر دینے پر مجبور ہوئے۔ سعودی عرب کے پاس معلومات تھیں کہ سوڈان کی سرزمین سے مملکت کے خلاف سرگرمیاں جاری ہیں۔ البشیر نے باور کرایا کہ ہم اپنی سرزمین کو سعودی عرب کے خلاف کسی بھی طور استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔ سوڈان کے صدر کے مطابق صدام حسین کی حکومت کے سقوط کے بعد امریکیوں نے عراق میں ایک شیعہ ریاست قائم جس کے نتیجے میں ایران چار عرب ممالک کے دارالحکومتوں دمشق ، بیروت ، بغداد اور صنعا پر کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔ البشیر کا کہنا ہے کہ ایران کے اور بھی “دیگر مقاصد” ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سوڈانی شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے حوالے سے البشیر کا کہنا تھا کہ سوڈان اور امریکا کے درمیان پانچ نکاتی نقشہ راہ ہے۔

ان میں پہلا نکتہ دہشت گردی ہے۔ امریکیوں نے باور کرایا ہے کہ دہشت گردی کے نکتے پر پر پوری 100% کامیابی حاصل ہوئی ہے.. تاہم سوڈان کا نام ابھی تک دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک کی فہرست میں موجود ہے لہذا اس سلسلے میں امریکی کانگریس کی قرارداد جاری ہونی چاہیے۔عمر البشیر کے مطابق اس وقت سوڈان میں 2005 کا آئین نافذ العمل ہے جس میں صدر کے لیے دو مدتیں مقرر ہیں اور البشیر کی یہ دوسری مدت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دنیا میں کسی بھی دوسری جماعت کی طرح ان کی جماعت میں بھی اولین ترجیح پارٹی انتخابات ہیں۔ جماعت کے سربراہ کے چنا کے لیے ضوابط موجود ہیں جو جماعت کی طرف سے صدارتی انتخابات میں امیدوار ہوگا۔

موضوعات:



کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…