جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

صدام حسین کی حکومت کے سقوط کے بعد کس منصوبے پر عمل کیاجارہاہے؟سوڈان کے صدر نے سنگین الزامات عائد کردیئے

datetime 5  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خرطوم (آئی این پی)سوڈان کے صدر عمر البشیر نے کہا ہے کہ ہماری سرزمین سعودی عرب کے خلاف استعمال نہیں ہوگی،سعودی فرماں روا شاہ سلمان کو آگاہ کر دیا تھا کہ ہم سوڈان میں محسوس کرتے ہیں کہ یمن کی صورت حال ہمارے لیے خطرہ ہے۔عرب ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ جب عسکری آپریشن “عزم کی آندھی” کا آغاز ہوا تو سوڈان نے برراہ راست طور پر متعدد جنگی طیاروں کے ساتھ اس میں شرکت کی جب کہ سوڈانی فوجی بھی اس وقت یمن کے شہر “عدن” کی سرزمین پر موجود ہیں۔

عمر البشیر کا کہنا تھا کہ ان کا سعودی عرب کا آخری دورہ مملکت کے ساتھ جاری مشاورت کے سلسلے میں تھا۔ علاقائی صورت حال کے حوالے سے دونوں ملکوں کے مواقف میں مکمل اتفاق رائے ہے اور سیاسی ، اقتصادی ، عسکری اور سرمایہ کاری کے میدان میں باہمی تعلقات قابلِ ستائش ہیں۔ایران کے حوالے سے عمر البشیر نے بتایا کہ دارالحکومت خرطوم میں ایرانی ثقافتی مرکز کے ذریعے شیعیت پھیلانے کی سرگرمیوں کا انکشاف ہوا اور ملک میں سنی شیعہ تنازع پیدا نہ ہونے دینے کے واسطے حکام مذکورہ ثقافتی مرکز کو بند کر دینے پر مجبور ہوئے۔ سعودی عرب کے پاس معلومات تھیں کہ سوڈان کی سرزمین سے مملکت کے خلاف سرگرمیاں جاری ہیں۔ البشیر نے باور کرایا کہ ہم اپنی سرزمین کو سعودی عرب کے خلاف کسی بھی طور استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔ سوڈان کے صدر کے مطابق صدام حسین کی حکومت کے سقوط کے بعد امریکیوں نے عراق میں ایک شیعہ ریاست قائم جس کے نتیجے میں ایران چار عرب ممالک کے دارالحکومتوں دمشق ، بیروت ، بغداد اور صنعا پر کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔ البشیر کا کہنا ہے کہ ایران کے اور بھی “دیگر مقاصد” ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سوڈانی شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے حوالے سے البشیر کا کہنا تھا کہ سوڈان اور امریکا کے درمیان پانچ نکاتی نقشہ راہ ہے۔

ان میں پہلا نکتہ دہشت گردی ہے۔ امریکیوں نے باور کرایا ہے کہ دہشت گردی کے نکتے پر پر پوری 100% کامیابی حاصل ہوئی ہے.. تاہم سوڈان کا نام ابھی تک دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک کی فہرست میں موجود ہے لہذا اس سلسلے میں امریکی کانگریس کی قرارداد جاری ہونی چاہیے۔عمر البشیر کے مطابق اس وقت سوڈان میں 2005 کا آئین نافذ العمل ہے جس میں صدر کے لیے دو مدتیں مقرر ہیں اور البشیر کی یہ دوسری مدت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دنیا میں کسی بھی دوسری جماعت کی طرح ان کی جماعت میں بھی اولین ترجیح پارٹی انتخابات ہیں۔ جماعت کے سربراہ کے چنا کے لیے ضوابط موجود ہیں جو جماعت کی طرف سے صدارتی انتخابات میں امیدوار ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…