وینکوور( آئی این پی )کینیڈا اور چین کے طبی محققین کی ایک مشترکہ تازہ ترین تحقیق کے مطابق نسیان کا مرض رحم مادر میں ہی یا بچے کی پیدائش کے فوری بعد اگر اسے جنین کی حالت میں کافی وٹامن اے میسر نہ آئی ہو تو ہو سکتا ہے۔تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ نومولود کو دی گئی وٹامن اے کی خوراکیں اپنا اثر دکھا سکتی ہیں اور
یہ بیماری پیداہونے میں رکاوٹ پیدا کر سکتی ہیں ،یہ تحقیقات چوہوں پر کئے گئے تجربات کے نتیجے میں سامنے آئی ہے ،اس کا اعلان گذشتہ ہفتے یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا وینکوور مغربی کینیڈ انے کیا ہے ، یہ تحقیق ڈاکٹر ووئی ہانگ سانگ اور ڈاکٹر تنگ یو لی نے دیگر کے ساتھ مل کر جنوب مغربی چین میں چانگ کنگ میڈیکل یونیورسٹی کے چلڈرن ہسپتال میں کی ہے ۔ان ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہماری تحقیق سے واضح ہوتا ہے کہ خاص مقدار سے کم وٹامن اے حمل سے قبل موجود ہو تو اس کے بھی دماغ کی نشوونما پر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس سے بچے کی زندگی پر طویل اثرات پڑتے ہیں جس سے نسیان کا مرض آسانی سے لاحق ہو سکتا ہے۔ڈاکٹر سانگ نے شنہوا نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ہماری تحقیق کے نتائج اس منصوبے پر پانچ سالہ تحقیق کا نتیجہ ہے جو ان سابقہ تحقیقات کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے کہ کس طرح وٹامن اے کی کمی ذہن پر اپنے اثرات مرتب کرتی ہے ۔طبی محققین نے چانگ کنگ نے بڑی عمر کے 330افراد پر تحقیقات کیں اور اس سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ان میں سے صرف 75فیصد افراد معمولی یا نمایاں طورپر وٹامن کی کمی کا شکار تھے جبکہ ان میں سے 47فیصد معمولی طورپر وٹامن کی اے کی کمی کا شکار تھے ،ترقی پذیر ممالک میں وٹامن کی کمی معمول ہے ۔