واشنگٹن ( آن لائن ) امریکا کی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کی جانب سے اپنی ویب سائٹ کے ڈیٹابیس کے لیے جاری کی گئی ایک غیر مخفی دستاویز میں پا کستا ن ، بھا رت اور اسرا ئیل کو حقیقی طور پر نادان’ اقوام سے تعبیر کیا گیا ہے ،17 اپریل 2001 کو ‘مشرق وسطیٰ کے ایریا سروے کے عنوان سے جاری کی گئی ایک دستاویز میں سی آئی اے نے متعدد ملکوں کی جانچ پڑتال کی،
جس میں مشرق وسطیٰ کے عرفی نام کے تحت سی آئی اے نے دیگر ممالک کو بھی یکجا کردیا، جن میں پاکستان، بھارت، سیلون (سری لنکا)، ایران، ترکی، یونان، مصر، اسرائیل اور عرب ممالک شامل ہیں۔سی آئی اے نے اپنی دستاویز میں سری لنکا کے لیے 60 کی دہائی میں استعمال ہونے والے نام سیلون (Ceylon) کا ذکر کیا۔اس دستاویز میں خطے کی جغرافیائی اور سیاسی صورتحال، معیشت اور حالیہ رجحانات کے حوالے سے بات کی گئی۔دستاویز میں پاکستان، ہندوستان اور اسرائیل کو ‘حقیقی طور پر نادان’ اقوام کے طور پر بیان کیا گیا۔اس میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح پاکستان، ترکی اور یونان ‘جدید دنیا’ میں شامل ہونا چاہتے ہیں لیکن ‘باہر’ سے حمایت کے بغیر وہ یہ کام نہیں کرسکتے۔معیشت پر روشی ڈالتے ہوئے ایک اقتباس میں بتایا گیا کہ کس طرح کمزور ریاستیں غیر ملکی کرنسی کے لیے واحد شے پر انحصار کرتی ہیں اور کس طرح مارکیٹیں اس منظرنامے کے لیے مثالی نہیں تھیں۔یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کا جوٹ کی برآمدات پر انحصار اور اس مارکیٹ کی خراب کارکردگی کے نتیجے میں پاکستانی معیشت جدوجہد کا شکار ہے۔سب سے دلچسپ یہ کہ دستاویز میں ایک جگہ پاکستان اور ہندوستان کی انٹیلی جنس اور معلومات جمع کرنے کو بھی جانبداری کی بنیاد
پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔دوسری جانب سی آئی اے نے پاکستان اور ‘پاکستانی نز’ (Pakistanians) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معلومات اکٹھی کرنے کے حوالے سے پاکستان اور ہندوستان دونوں کے پاس وسائل کی کمی ہے۔واضح رہے کہ انڈیا کے شہریوں کے لیے ‘انڈینز’ کا لفظ استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ سی آئی اے نے پاکستانیوں کے لیے ‘پاکستانینز’ کا لفظ استعمال کیا تھا، جو کہ مستعمل نہیں ہے۔درج بالا دستاویز اْن 930,000 خفیہ فائلز پر مبنی ڈیٹابیس کا ایک حصہ ہے، جنھیں سی آئی اے نے 17 جنوری 2017 کو جاری کیا،
1999 سے سی آئی اے تاریخی دستاویزات کو سی آئی اے ریکارڈز سرچ ٹول (کریسٹ) کے تحت جاری کرتی ہے۔