انقرہ ( آئی این پی ) ترکی دس لاکھ بے آسرا شامی بچوں کا پہلا نگہبان ملک بن گیا۔ انسانیت کا دعویداریورپ کو ترکی نے عالمی سطح پر دربدر جنگ سے متاثرہ مہاجرین کی کفالت پیچھے چھوڑ دیا۔او آئی سی بھی سو گئی۔ترکی نے 25ارب ڈالرز شام کے بے آسرا مہاجرین کی صحت رہائش گاہوں، خوراک اور دیگر ضروریات زندگی کو پورا کرنے میں صرف کر دیئے۔
گزشتہ پانچ سالوں میں ترکی میں ایک لاکھ اسی ہزار( 180000 )شامی بچوں کی پیدائش کے اعداد وشمار بھی جاری کر دیئے ہیں۔ گزشتہ روز جاری تازہ رپورٹ شام سے 2011 کے انتشار کے بعد مظلوم شامی خاندانوں نے ترکی کا رخ کیا۔، ترکی میں0 3 لاکھ شامی مہاجرین رہائش اختیار کئے ہوئے ہیں۔شامی مہاجرین کو جس طرح ترکی میں خوش آمدید کہا گیا اس کی عالمی سطح پر تحسین یورپ کا تاحال جنگی مصیبت کے مارے مہاجرین کو قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرہا ہے ۔ ان مہاجرین میں دس لاکھ سے زائد بچے ہیں جو ترکی کو دنیا کا پہلا ملک بنا دیتے ہیں جو اتنی بڑی تعداد میں مہاجر بچوں کا پناہ دئیے ہوئے ہے یہ ترکی پر صرف رہائش کی ذمہ داری ہی نہیں عائد کرتے بلکہ انہیں رہائش کے ساتھ ساتھ صحت، تعلیم سمیت دیگر ضروریات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔خصوصی رپورٹ م میں یہ بھی بتایا گیا ہے ہاجرین کے لیے 8 فیلڈ ہسپتال اور 65 طبی مراکز مفت کام کر رہے ہیں۔ رکی دس لاکھ بے آسرا شامی بچوں کا پہلا نگہبان ملک بن گیا۔ انسانیت کا دعویداریورپ کو ترکی نے عالمی سطح پر دربدر جنگ سے متاثرہ مہاجرین کی کفالت پیچھے چھوڑ دیا۔او آئی سی بھی سو گئی۔ترکی نے 25ارب ڈالرز شام کے بے آسرا مہاجرین کی صحت رہائش گاہوں، خوراک اور دیگر ضروریات زندگی کو پورا کرنے میں صرف کر دیئے۔