بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

MH370کی تباہی، آسٹریلیا، ملائشیا اور چیننے اہم اعلان کردیا

datetime 18  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سڈنی /کوالالمپور(آئی این پی )تین سال قبل ملائشیا کے لاپتہ ہونے والے مسافر طیارے کی تلاش کا روک دیا گیا ، اس مسافر طیارے میں 239 افراد سوار تھے۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق آسٹریلیا، ملائشیا اور چین کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بحر ہند میں ایک لاکھ 20 ہزار مربع کلومیٹر میں لاحاصل تلاش کے بعد یہ فیصلہ ‘افسوس’ کے ساتھ کیا گیا ہے۔تاہم وہ پرامید ہیں کہ نئی معلومات سے مستقبل میں طیارے کے بارے علم ہوسکتا ہے۔

طیارے میں سوار مسافروں کے رشتے داروں نے یہ فیصلے کو ‘غیرذمہ دارانہ’ قرار دیتے ہوئے اس پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔سنہ 2014 میں ملائشین ایئرلائنز کا بوئنگ 777 جہاز بیجنگ سے کوالالمپور جاتے ہوئے لاپتہ ہوگیا تھا۔تاحال صرف ایسے 20 ٹکڑے مل سکے ہیں جن کی شناخت لاپتہ طیارے کے ملبے کے طور پر کی گئی ہے یا قیاس ہے کہ وہ طیارے کا حصہ ہوسکتے ہیں۔نومبر 2016 میں ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے طیارہ ممکنہ طور پر ‘بلند ہوا اور تیزی سے نیچے’ بحرہند میں گر گیا۔منگل کو جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ طور پر سائنٹیفک جائزوں کے ذریعے مزید ممکنہ علاقوں میں تلاش کا کام کیا گیا، تاہم آج تک جہاز کے مخصوص مقام کے بارے میں کوئی نئی معلومات سامنے نہیں آسکیں۔بیان کے مطابق ہم پرامید ہیں کہ نئی معلومات سامنے آتی رہیں گی اور مستقبل میں کسی موقع پر طیارے کو تلاش کر لیا جائے گا۔

دوسری جانب مسافروں کے رشتے داروں کے وائس 370 نامی گروپ نے کہا ہے کہ تلاش کا کام ضرور جاری رہنا چاہیے اور اس کا دائرہ بڑھانا چاہیے۔ان کا کہنا ہے کہ یہ فضائی سہولت فراہم کرنے والوں کا ناگزیر فرض ہے کہ وہ فضائی سفر کے تحفظ کے لیے ایسا جاری رکھیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…