اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی دارالحکومت میں نظام صلو پونے دوسال ہونے کے باوجود نافذ نہ ہوسکا۔وزارت مذہبی امور کے ایک ہی وقت میں اذان و نماز کے دعوے صرف دعوں تک محدود رہے ، یکم مئی 2015کو فیصل مسجد سے نظام صلو کا اعلان امام کعبہ کے ذریعے کرایاگیا مگر وزارت عملدرآمد میں ناکام رہی ۔ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی 700 سے زائد مساجد میں ایک ہی وقت میں اذان و نماز بارے متفقہ کیلنڈر بھی تیار کیاگیا، کیلنڈر پر عملدرآمد کیلئے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام پر مانیٹرنگ کمیٹی بھی قائم کی گئی ، متعدد اجلاس بھی بے نتیجہ رہے، وزارت مذہبی امور وفاقی سرکاری اداروں میں بھی اس کیلنڈر پر عملدرآمد نہ کراسکی، وزارت مذہبی امور کے کچھ ذمہ دار ریسرچ ونگ کو بھی اس کی ناکامی کی بڑی وجہ قرار دیتے ہیں، وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے وفاقی دارالحکومت کے بعد ملک بھر میں اس کے نفاذ کا اعلان بھی کیا تھا، وزارت مذہبی امور نظام صلو کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بھی کوئی موثر جواب نہ دے پائے۔