اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق اور فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عدالت میں تمام ثبوت پیش کردئیے گئے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ مریم نواز منروا کی بینیفشل مالک اور وزیر اعظم نواز شریف کی فرنٹ مین ہیں، چیئر مین نیب نے شریف فیملی کو بچانے کے لیے کردار ادا کیا اس لیے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ بینچ نیب چیئرمین کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھیجے،مریم نواز کی تمام ٹرانزیکشنز نواز شریف کے ارد گرد گھومتی ہیں، حسین نواز نے وزیراعظم کو 74کروڑ روپے تحفے کے طور پر دئیے جن پر ٹیکس ادا نہیں کیا گیا،عدالت نے کہا کہ وہ سچ تک جانے کیلئے کسی بھی حد تک جائے گی، اگر لندن فلیٹ شریف خاندان کی ملکیت نہیں تھے تو برطانیہ کی عدالت نے انہیں یکجا کیوں کیا؟،کیس میں اب کوئی ابہام باقی نہیں رہا، امید ہے آئندہ ہفتے تک اختتام پذیر ہوجائے گا۔ وہ جمعہ کو عدالت عظمیٰ میں پانامہ کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر پانامہ کیس میں تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے عدالت میں تمام شواہد جمع کرا دیئے ہیں، عدالت نے کہا کہ وہ سچ تک جانے کیلئے کسی بھی حد تک جائے گی۔فواد چوہدری نے کہا کہ آج عدالت میں بنیادی طور پر 3 نکات پر دلائل ہوئے ہیں، ہمارے وکیل نے عدالت میں دلائل دئیے ہیں کہ بتایا جائے کہ بچوں نے کروڑوں پاؤنڈز کے کاروبار کیسے شروع کئے، حسن نواز کا اربوں روپے کا کاروبار کیسے شروع ہوا حالانکہ وہ خود کہتے ہیں کہ تب وہ طالب علم تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایک نکتہ مریم نوازکی نیلسن اورنیسکول کی بینیفشری کا تھا، دلائل سے ثابت کیا ہے کہ مریم نواز منروا کی بینیفشل آنر ہیں جو نیلسن اور نیسکول کی مالک ہیں اور لندن فلیٹس کی بھی مالک ہیں ،مریم نواز کا یہ کہنا کہ ٹرسٹی ہیں بینی فیشنل نہیں غلط ہے،آج سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے دستاویزات سے ثابت کیا ہے کہ مریم نواز ٹرسٹی نہیں بلکہ مالک ہیں۔انہوں نے کہا کہ حسین نواز نے وزیراعظم کو 74کروڑ روپے تحفے کے طور پر دئیے جن پر ٹیکس ادا نہیں کیا گیا ،چیئر مین نیب نے شریف خاندان کے ساتھ مل کر منی لانڈرنگ اور مختلف معاملات پر کھیل کھیلا ہے لہذا سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھیجا جائے۔فواد چوہدری نے کہا کہ 2011میں وزیراعظم نے مریم نواز کو چا ر کروڑ روپے دئیے ، 2012میں پانچ کروڑ روپے تحفے میں دئیے ،2013میں تین کروڑ روپے دئیے جبکہ حسن نواز نے مریم نواز کو دو کروڑ سے زائد کا قرضہ دیا جس سے ثابت ہوا کہ مریم خود کفیل نہیں تھیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ساری ٹرانزیکشن نواز شریف کے اردگرد گھومتی ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ منروا کے پیسے نواز شریف کے تھے اور مریم نواز اپنے والد نواز شریف کی بے نامی ہیں۔ پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان نعیم الحق نے کہا کہ اگر یہ فلیٹ ان کی ملکیت نہیں تھے تو برطانیہ کی عدالت نے انہیں یکجا کیوں کیا؟ اب کیس اس مرحلے پر پہنچ چکا ہے سب معلومات بینچ کو دے دیں،کیس میں کسی قسم کا ابہام باقی نہیں رہا،یہ اگلے ہفتے تک اختتام پذیر ہوجائے گا، بہت جلد قوم کے سامنے سچ آجائے گا ،امید ہے آئندہ ہفتے تک کیس ختم ہوجائے گا۔(ار)