لندن(آئی این پی ) برطانوی سیکورٹی اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم داعش برطانیہ میں کیمیائی حملوں کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر برائے سیکورٹی کا کہنا ہے کہ شدت پسندتنظیم برطانیہ میں کیمیائی حملوں کی منصوبہ بندی کررہی ہے ۔ داعش کے پاس ان حملوں کی صلاحیت موجود ہے جو اس سے قبل مشرق وسطی میں استعمال بھی کرچکی ہے ۔
سیکورٹی وزیر بین وولیس نے کہا کہ ان ممکنہ حملوں سے بچنے کے لیے مشقوں کا آغاز کردیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ القاعدہ کا خطرہ اب بھی برقرار ہے کیونکہ دہشت گرد تنظیم دوبارہ سر اٹھار ہی ہے ۔سیکورٹی وزیر نے برطانوی عوام سے اپیل کی کہ وہ اس حوالے سے چوکنا رہیں ۔ اپنے درمیان موجود مشتبہ افراد پر نظر رکھیں اور کسی بھی مشتبہ شخص کے بارے میں فوری اطلاع دیں ۔
برطانیہ کے سکیورٹی امور کے وزیر بن ویلیس کا کہنا تھا کہ لندن حکومت کو خدشہ ہے کہ شام اور عراق میں مسلسل پسپائی پر مجبور شدست پسند تنظیم داعش میں شامل برطانوی شدت پسندوں کی واپسی انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔جبکہ داعش واپس لوٹنے والے اپنے تربیت یافتہ جنگجووں کو استعمال کر کے وسیع پیمانے پر ہلاکتوں کی پلاننگ کر سکتی ہے۔ داعش کو عراق اور شام میں مشکل حالات کا سامنا ہے اور اس کے اہم گڑھ موصل پر عراقی فوج نے چڑھائی کر رکھی ہے، جبکہ شام میں اس کی خودساختہ خلافت کے مرکز الرقہ پر بھی امریکی حمایت یافتہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے لشکری اگلے دنوں میں حملہ آور ہو سکتے ہیں۔