نئی دہلی (نیوزڈیسک) بھارتی شہراحمد آبادکی علاقے سہورکے ایک رہائشی آصف جونیجہ کادل امبالیہ نامی ہندومیں ہارٹ ٹرانسپلانٹ کے ذریعے رکھ دیاگیاہے ۔بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق آصف جنیجہ کاانتقال ہوچکاہے جبکہ امبالیہ روبصحت ہے۔آصف جونیجہ کا دل باؤنگر سے ایک چارٹرڈ طیارے کے ذریعے احمد آباد پہنچایا گیا اور وہاں کے ایک نجی ہسپتال میں ہندو مریض کی سرجری کی گئی۔
آصف جُنیجہ سترہ دسمبر کے روز ایک کار حادثے میں زخمی ہو گیا تھا ۔ اسے فوری طور پر ایک ہسپتال پہنچا دیا گیا لیکن ڈاکٹروں نے بتایا کہ اس کا دماغ مفلوج ہو چکا ہے۔ اس کے بعد نیورو سرجن نے مسلم خاندان کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے مریض کا دل کسی ایسے شخص کو عطیہ کر دیں، جس کو اس کی شدید ضرورت ہےنیوروسرجن ڈاکٹر راجندر کباریہ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ہم نے جنیجہ کے اہلخانہ سے درخواست کی کہ وہ مریض کے ایسے تمام اعضاء عطیہ کر دیں، جنہیں استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔ اس کے خاندان نے ہمارے اس مشورے کا قبول کرتے ہوئے دل کے ساتھ ساتھ اس کے دو گردے بھی عطیہ کرنے کی اجازت دے دی۔ اس کے علاوہ مسلمان مریض کے جگر اور لبلبے کو بھی چار دیگر ضرورت مند مریضوں میں ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔‘‘ڈاکٹر کباریہ کا کہنا تھا کہ باؤنگر کی ہسپتال انتظامیہ نے احمد آباد کے ایک ہسپتال سے رابطہ کیا، جہاں ایک ایجنسی کے ذریعے امبالیہ کا علاج کیا جا رہا تھا۔ڈاکٹروں نے کہاہے کہ جب حادثہ ہوا تھا تو جنیجہ کی صحت بہت ہی اچھی تھی اور اس کے خون کا گروپ بھی او نیگیٹیو تھا۔ اور ایسے شخص کے عطیہ کردہ اعضاء ہر کسی مریض کو لگائے جا سکتے ہیں۔اس وقت ہندو مریض کو ایمرجنسی وارڈ میں ایک وینٹیلیٹر پر رکھا گیا تھا۔ احمد آباد ہسپتال کے ڈاکٹر شاہ کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں یقین ہو چلا تھا کہ امبالیہ کی جان نہیں بچائی جا سکتی تو ہمیں خبر ملی کی مفلوج ذہن والے ایک مریض کا دل عطیے کے طور پر مل سکتا ہے۔جس پرایک خصوصی طیارے کے ذریعے احمد آباد لایا گیا۔ ہم نے سفر اور وقت کم سے کم رکھنے کے لیے ایک گرین کوریڈور تشکیل دیا جس کے تحت نو بج کر تیس منٹ پر امبالیہ کی سرجری شروع کی گئی جو مسلسل چار گھنٹے تک جاری رہی اور آپریشن کامیاب رہا۔