ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

2018تک آپ قومی ٹیم کیلئے یہ کام کریں ۔۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے مصباح الحق سے کیا درخواست کر دی؟

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی)پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی)نے ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کو کم ازکم2018تک قیادت جاری رکھنے کی درخواست کردی۔اپنے ایک انٹرویو میں چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے کہا کہ مصباح الحق اپنے مستقبل کے حوالے سے فیصلے کیلئے آزاد ہیں تاہم پی سی بی 2018 تک جاری رکھنے کی تجویز دے چکی ہے۔شہریار خان کا کہنا تھا کہ مصباح اپنی شاندار فٹنس کی وجہ سے اگلے چند سالوں تک بین الاقوامی کرکٹ باآسانی کھیل سکتے ہیں، وہ تحمل مزاج، تعلیم یافتہ اور متوازن اور ٹیم میں ان کا بے حد احترام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ذہن میں چند نام ہیں جو مصباح کی کنارہ کشی کے بعد ٹیم کی قیادت کریں گے لیکن ہمیں فیصلہ کرنے سے پہلے ان کا تفصیلی جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ اظہر اور سرفراز دونوں اچھے ہیں لیکن اول الذکر جب بھی قیادت کرتے ہیں اور بیٹنگ خراب ہوتی ہے، آل رانڈر عماد وسیم بھی امیدوار ہوسکتے ہیں جیسا کہ انھوں نے میچوں کے مشکل اوقات میں دبا ؤکو قابو کرنے کی قابلیت سے پی سی بی کو متاثر کیا ہے۔شہریارخان نے کہا کہ سلمان بٹ اور محمد آصف دونوں فرسٹ کلاس میچوں میں شرکت کے بعد پاکستان ٹیم کے انتخاب کے اہل تھے اور ٹیسٹ کے لیے فیصلہ سلیکٹرز کا تھا۔لیگ اسپنر دانش کنیریا اور سلمان، آصف اور محمد عامر کے حوالے سے مختلف رویہ اپنانے پر پوچھے گئے سوال پر انھوں نے کہا کہ کنیریا پر پابندی انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی)نے عائد کی تھی، پی سی بی اور دیگر بورڈ اب اس فیصلے پر عملدرآمد کے پابند ہیں لیکن مجھے کنیریا سے ہمدردی ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ انھیں انصاف کے لیے ای سی بی کے سامنے اپیل کرنی چاہیے۔
نیوزی لینڈ میں پاکستان ٹیم کی ناقص کارکردگی پر ان کا کہنا تھا کہ بالرز نے اچھا کیا لیکن بلے باز تیز وکٹوں پر کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوئے۔ دوسرا پہلو جس نے پاکستان کی مشکلات میں اضافہ کیا وہ بارش تھی جس کے باعث وارم اپ میچ نہیں کھیل سکے اور باقاعدہ پریکٹس سیشن بھی نہیں ملے ۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جونیئرٹیم کے چیف سلیکٹر باسط علی کو صرف نیوزی لینڈ اور تھائی لینڈ کے دورے کے لیے خواتین کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا اور مستقبل میں انھیں ایک عہدہ رکھنا ہوگا جس کا فیصلہ بورڈ کرے گا۔شہریار خان نے اس تاثر کو رد کردیا کہ پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل)کو بورڈ سے الگ کرنے کے بعد پی سی بی کو مالی نقصان ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک غلط تاثر ہے کہ پی ایس ایل اگر الگ کمپنی کے طور پر چلے تو پی سی بی کو نقصان ہوگا، پی ایس ایل، پی سی بی کے ماتحت کام کرے گی اور اس کا نفع اور نقصان پی سی بی کے لیے ہوگا۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ گزشتہ سال ہم نے پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن کے لیے مالی معاونت فراہم کی تھی اور جواب میں ہمیں نہ صرف لگایا ہوا سرمایہ واپس ملا بلکہ25لاکھ ڈالر کا منافع بھی حاصل ہوا تھا ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…