اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سی پیک کے سلسلے میں گوادر پورٹ کے تحفظ کے لیے پاکستان کے ساتھ چین بھی اپنے جنگی جہاز تعینات کرے گا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق چین پاکستان نیوی کے ساتھ مل کر اپنے بحری جہاز گوادر پورٹ کی حفاظت پر متعین کرے گا، پاکستان چین اور ترکی سے تیز ترین بحری جہاز خریدنے پر
بھی غور کر رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان گوادر بندرگاہ کو محفوظ بنانے کے لیے چار سے زائد جہازوں پر مشتمل اسپیشل اسکوارڈرن تعینات کرے گا، پاک بحریہ کے عہدے دار کے مطابق دو جنگی جہاز پہلے ہی گوادر پورٹ پر تعینات کردیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان نے تجارتی مقاصد اور دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے روس کو گرم پانیوں تک رسائی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماسکو اور اسلام آباد کے مابین گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری مذاکرات اور روس کی انٹیلی جنس فیڈرل سکیورٹی سروسز کے سربراہ الیگزینڈر بورٹنی کوو جنہوں نے گزشتہ ماہ پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا اور پاکستان کے اعلیٰ سطح کے عسکری و حکومتی حکام سے ملاقاتیں کی تھیں، اس دوران ہونے
والے مذا کرا ت کے نتیجے میں پاکستان نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں روس کوشامل کرنے کا باضابطہ فیصلہ کرلیا ہے۔
اس طرح روس کو گوادرپورٹ کے ذریعے تجارتی مقاصد کے لیے گرم پانیوں تک رسائی حاصل ہوجائے گی۔ اطلاعات کے مطابق روس کے ساتھ اقتصادی راہداری منصوبے کوتجا ر تی مقاصد کی خاطر استعمال کرنے کے لیے دونوں ملکوں کی حکومتوں کے مابین آنے والے دنوں میں باضابطہ معاہدے کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ روس نے اپنے سکیورٹی وفد کی رپورٹ کے بعد پاکستان کودرخواست دیدی ہے کہ اس کوبھی گوادرپورٹ استعمال کرنے کی اجازت دی جائے ۔ذرائع کاکہناہے کہ روس گوادرپورٹ کوعالمی تجارت کیلئے استعمال کرناچاہتاہے۔روس پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کابھی خواہاں ہےقبل ازیں ترکی ،ایران اورجرمنی سمیت کئی ممالک بھی گوادرپورٹ پرمنصوبے شروع کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔