لاہور(ویب ڈیسک) روزنامہ نوائے وقت کے کالم نگار فضل حسین اعوان اپنے کالم میں لکھتے ہیں- چودھری نثار علی خان لندن جاتے ہوئے ڈان لیکس پر حکومت، وزرا اور خصوصی طور پر وزیراعظم کی طرف بڑھتے خطرے کو ڈی فیوز کر گئے۔ کہہ دیا کہ جب اجلاس میں وزیراعلیٰ اور ڈی جی آئی ایس آئی میں کوئی توتکار ہی نہیں ہوئی تو خبر کی لیک کیسی۔ تو پھر انکوائری کی ضرورت بھی نہیں ہونی چاہیے؟ کور کمانڈروں کا خبر کو سکیورٹی بریچ قرار دینے اور جنرل راحیل کا انکوائری پر زور دینے کا واویلا کیسا؟ پانامہ لیکس کیس اور ڈان لیکس کو قوم فی الوقت احمد رضا قصوری کے قتل کیس کی طرح دفن ہی سمجھے۔ اب فوج کو بھی شاید اس کیس میں زیادہ دلچسپی نہیں رہی۔ لگتا ہے جنرل راحیل کو توسیع دی جارہی ہے۔ یہ کوئی اندر کی خبر نہیں۔ جنرل راشد کی الوداعی ملاقاتوں کا شیڈول جاری ہو چکا۔ جنرل راحیل شریف کے معاملے میں خاموشی ہے۔