راولپنڈی (آن لائن) بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت آخری مرحلے میں داخل ہو گئی۔ پرویز مشرف سمیت 8ملزمان کو نوٹسز جاری ہو گئے اور9سال بعد مقدمہ کا فیصلہ قریب پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے پیر کے روز راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف سمیت دیگر ملزمان کو نوٹسز جاری کر دیئے۔ عدالت نے ملزمان کو 21نومبر کو عدالت آ کر بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیدیا ہے۔ مقدمے میں تمام سرکاری گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے جا چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سکاٹ لینڈ یارڈ کی انکوائری رپورٹ کو بھی بطور ثبوت عدالتی کارروائی کا حصہ بنایا گیا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ سابق سیکرٹری داخلہ کمال شاہ کا بیان بھی عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔ کمال شاہ کے مطابق بے نظیر بھٹو کی جان کو خطرہ تھا۔ بے نظیر بھٹو نے بطور سابق وزیراعظم حکومت سے سکیورٹی کے لئے تحریری درخواست دی تھی اس وقت کی حکومت نے انہیں سکیورٹی فراہم نہیں کی۔ حکومت نے بے نظیر کو سکیورٹی دیے سے روک دیا۔ سابق وزرائے اعظم چوہدری شجاعت اور شوکت عزیز کو سکیورٹی دی گئی اور بے نظیر بھٹو کو سکیورٹی نہیں دی گئی۔