واشنگٹن (آئی این پی ) امریکہ میں متعین چینی سفیر کوئی ٹیان کو ئی نے گذشتہ روز کہا چین کو امید ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ موثر مبنی بر تعاون شراکت داری قائم کرے گا تا کہ چین امریکہ تعلقات کو مزید آگے بڑھایا جاسکے۔ ، کوئی نے سی این این کے چیف بین الاقوامی نامہ نگار کرسٹائن امان پور کو بتایا چین کو توقع ہے کہ واشنگٹن میں انتقال اقتدار خوش اسلوبی سے طے پائے گا ، چینی برآمدات پر زیادہ محصولات عائد کرنے اور چین کے ساتھ تجارتی جنگ لڑنے کے بارے میں اپنی انتخابی مہم میں اختتام کے دوران ٹرمپ کی طرف سے دی جانیوالی دھمکیوں پر تبصرہ کرنے کے جواب میں کوئی نے کہا کہ چین کبھی بھی کوئی جنگ نہیں چاہتا ہے ، خواہ وہ تجارتی جنگ ہو یا کوئی اور جنگ ،مزید برآں چین اور امریکہ ڈبلیو ٹی او ( عالمی تجارتی تنظیم ) کے رکن ہیں لہذا ہم دونوں کو ڈبلیو ٹی او کے قواعد کی پیروی کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہا چین امریکہ تعلقات باہمی مفاد اور باہمی تقاضوں پر مبنی اور وضاحت شدہ ہیں جہاں تک اقتصادی تعلقات کا تعلق ہے میرے خیال میں یہ باہمی طورپر سود مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کئی دوسرے شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون کررہے ہیں ، چین اور امریکہ نے بڑھتے ہوئے تعلقات سے کافی فائدہ اٹھایا ہے اور گذشتہ دہائیوں میں تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔چینی سفارتکار نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ جاری رہے گا ، ٹرمپ کے اس دعوے پر کہ ماحولیاتی تبدیلی چینی ساختہ دھوکہ ہے تبصرہ کرتے ہوئے کوئی نے کہا کہ دونوں ممالک نے پیر س میں ماحولیاتی تبدیلی کا معاہدہ کرنے میں سبقت حاصل کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک عالمی چیلنج ہے اور تمام ممالک کو اس کا جواب دینے کیلئے مل جل کر کام کرنا چاہئے ، باقی دوسرے ممالک جو کرنا چاہیں یا نہ کرنا چاہیں یہ ان کی مرضی ہے ، چین سبز اور پائیدار ترقی کے حصول کے لئے ماحولیاتی تبدیلی کا جواب دینے کیلئے حقیقی کوششیں کرتا رہے گا ، تنہائی پسندی کے اقدامات جن کا ٹرمپ نے عزم کیا ہے کے بارے میں کوئی نے کہا کہ متعد د عالمی چیلنجوں کا تقاضا ہے کہ بین الاقوامی برادری مشترکہ کوششیں کرے اور یہ کہ چین کو امید ہے کہ چین امریکہ مسلسل اہم کردار ادا کرے گا ،واشنگٹن کی مستقبل کی ایشیاء بحرالکاہل پالیسی کے بارے میں کوئی نے کہا کہ خطے نے گذشتہ چند دہائیوں میں عمومی استحکام برقرار رکھا ہے اور اب دنیا میں انتہائی اقتصادی فعال خطہ ہے ،میرے خیال میں اس ٹریک پر آگے بڑھنا جاری رکھیں تو اسے ہر ایک کو فائدہ پہنچے گا اور چین خطے میں مسلسل استحکام اور خوشحالی کیلئے کسی بھی دوسرے پارٹنر کے ساتھ کا م کرنے پر آمادہ اور تیار ہے اور ہم امریکہ کو یقیناًایک اہم پارٹنر خیال کرتے ہیں ۔