ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سعید اجمل کارکردگی کی بنیاد پر قومی ٹیم میں واپس آسکتے ہیں، سعید اجمل اور دیگر کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں،

datetime 28  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ تجربہ کار آف اسپنر سعید اجمل ڈومیسٹک کرکٹ کی کارکردگی کی بنیاد پر قومی ٹیم میں واپس آسکتے ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیف سلیکٹر نے کہا کہ سعید اجمل نے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں بہترکارکردگی دکھائی، اگروہ اس کارکردگی کو تسلسل دینے میں کامیاب ہوتے ہیں تو انھیں ملک کی نمائندگی کا موقع مل سکتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں اور اگر وہ ٹیم میں واپس آتے ہیں تو یہ اچھا ہوگا ۔تاہم انضمام الحق نے واضح کیا کہ سلیکٹرز سعید اجمل اور دیگر کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں اور انھیں صرف قومی ٹیم کی ضرورت کے مطابق منتخب کیا جائے گا۔چیف سلیکٹر نے کہا کہ اب ہم ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھلاڑیوں کے انتخاب کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں اور اگر کسی بھی وقت اجمل کی ضرورت ہوئی تو انھیں قومی ٹیم کی نمائندگی کے لیے بلایاجائے گا ۔39 سالہ سعیداجمل نے اپریل 2015 میں پاکستان کی جانب سے اپنا آخری میچ کھیلا تھا جب بنگلہ دیش کے خلاف ڈھاکا میں منعقدہ ٹی ٹوئنٹی میں انھیں ٹیم کا حصہ بنایا گیا تھا۔سعید اجمل 2008 سے 2015 کے دوران قومی ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتے تھے اس دوران انھوں نے پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ بھی بنایا تھا۔تجربہ کار اسپنر نے 35 ٹیسٹ، 113 ایک روزہ اور 64 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔انضمام الحق نے اعتراف کیا کہ قومی ٹیم میں اس وقت معیاری آف اسپنر کی کمی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں تمام آف اسپنرز اچھی کارکردگی دکھارہے ہیں انھیں مزید بہتری کے لیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بلایا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ ہم اسی طرح آل رانڈرز پر توجہ دے رہے ہیں اور ان میں سے اچھے کھلاڑیوں کو ہمارے قابل کوچز سے ٹریننگ کے لیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بلایا جائے گا ۔ایک سوال پر انضمام الحق نے کہا کہ ٹیسٹ ٹیم مستحکم ہے اسی لیے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف آنے والے دورے کے لیے ٹیم کے اعلان میں قومی سلیکشن کمیٹی کو کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کھیلنے کے حالات مشکل ہوں گے اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم ایک اضافی اوپنر اور مڈل آرڈر بلے باز کو بھیجنے کے حوالے سے سوچ رہے ہیں ۔اظہرعلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیف سلیکٹر نے کہا کہ انھیں اوپنربھیجنے کا منصوبہ ٹیم انتظامیہ نے بنایا تھا جو سود مند ثابت ہوا۔انضمام نے کہا کہ اوپنر اور ان کی مڈل آرڈر پوزیشن میں کوئی بڑا فرق نہیں ہے، اظہرعلی اوپنر کے طورپر اچھا کھیل رہے ہیں، اگر وہ اس پوزیشن پر بھی بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں تو ہمیں انھیں اپنی ٹیم کے مستقل اوپنر کے طورپر آزمانے کا سوچنا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…