اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ملک میں ضرورت کے مطابق بجلی موجود ہے لیکن حکومت نے پالیسی دے رکھی ہے کہ لوڈشیڈنگ کی جائےاور 6سے 8گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جائے، ملک میں51فیصد پاور پلانٹس چل رہے ہیں جبکہ باقی49فیصد پاور پلانٹس سرے سے بند ہیں۔اس کاانکشاف این پی سی سی کی طرف سے نیپرامیں ہونے والے ایک اہم اجلاس میں کیاگیا نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا بھی فیصلہ کیا اور فی یونٹ 2.70 پیسہ بجلی سستی کر دی گئی۔ستمبر میں پن بجلی سے 41فیصد فرنس آئل سے 26فیصد اور گیس سے22فیصد بجلی پیدا ہوئی تھی فرنس آئل سے7.60روپے فی یونٹ گیس سے 5.23روپے فی یونٹ بجلی حاصل کی گئی جس کے بعد نیپرا نے بجلی کے فرنسوں میں کمی کا اعلان کیا جبکہ این پی سی سی حکام نے اعتراف کیا کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں لوڈشیڈنگ ہے اور حکومت 2017کے آخر تک لوڈشیڈنگ ختم کرنے کیلئے ایسا کر رہی ہے جس پر نیپرا چیئرمین نے این پی سی سی حکام کی سرزنش کی اورلوڈشیڈنگ بارے مزید تفصیلات اگلے اجلاس میں طلب کرلیں ہیں ۔