اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبر پختونخواہ کو مغربی روٹ کے ذریعے سی پیک میں شامل نہ کرنے پر خیبر پختونخواہ حکومت نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔ تفصیل کے مطابق پاکستان کے ایک قومی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ خیبر پختونخواہ حکومت نے سی پیک کے موجودہ روٹ کیخلاف فیصلے کو سپریم کورٹ مین چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس ضمن میں ایک رٹ قانونی ماہرین کی جانب سے تیار کر لی گئی ہے جسے آئندہ چند روز میں سپریم کورٹ دائر کر دیا جائے گا۔ نجی اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں صوبائی وزیر اطلاعات و ہائر ایجوکیشن مشتاق غنی نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے مغربی روٹ نکلانا خیبر پختونخواہ کیساتھ دشمنی ہے۔ مشتاق غنی نے کہا کہ پنجاب کو نوازنے کیلئے وفاقی حکومت نے تمام سہولیات اس کے روٹ پر دی ہیں۔ اہل خیبر کو یکسر فراموش کردیا گیا ہے اور وفاقی حکومت کی طرف سے خیبر پختونخوا کے راستے میں رکاوٹیں ہی رکاوٹیں ہیں صرف روڑے ہی نہیں اٹکائے جاتے بلکہ ترقی کے راستے میں پہاڑ کھڑے کردیئے جاتے ہیں،ہر طرح ہمیں تنگ کیا جارہا ہے۔
مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ گیس ،تیل کی رائلٹی اور ایکسائز ٹیکسیشن سمیت تمام وفاقی معاملات میں وفاقی حکومت ہمارے حقوق غصب کررہی ہے ۔نجی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے مشتاق غنی نے کہا کہ یہ ممکن ہی نہیں کہ ہم ظالم اور جابر کے سامنے سر جھکا دیں، ہمیں اپنے حقوق کیلئے لڑنا ہے اور ہم دو نومبر کو اسلام آباد بند کر دینگے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ جب ہم نواز شریف کو چور کہتے تھے تو کوئی یقین نہیں کرتا تھا، اب سب وزیر اعظم کو چور چور کہہ رہے ہیں۔ دو نومبر کو اسلام آباد جانے کے حوالے سے مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ ہمارے قافلوں کو روکے جانے کی بات کی گئی ہے۔ کسی مائی کے لال میں جرأت ہے تو ہمیں روک کر دکھائے اسے اینٹ کا جواب پتھر سے ملے گا۔
سی پیک کیخلاف خیبر پختونخواہ حکومت نے خطرناک اعلان کر دیا کیا کرنے جا رہے ہیں؟
20
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں