ریاض(نیوزڈیسک) سعودی عرب کے نائب ولی عہدشہزادہ محمدبن سلمان جن کوعرب دنیا کی طاقتورترین شخصیت سمجھاجاتاہے جس کی وجہ ان کے ایسے فیصلے ہیں جن کی ہمت کوئی کوئی لیڈرکرتاہے ان میں سعودی نائب ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان بھی شامل ہیں جوکہ سخت فیصلوں کی وجہ سے مشہورہیں ۔اب ان کے بارے میں امریکی میڈیانے ایساانکشاف کردیاہے کہ ہرکوئی دنگ رہ گیاہے ۔امریکی اخبارنیویارک ٹائمز کے مطابق 2007ءمیں امریکی سفیر کی سعودی عرب میں تعیناتی کی مدت کے خاتمے پر ریاض کے گورنر اوربادشاہ سلمان نے الوداع کیا۔سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے امریکی ویزے کے سخت طریقہ کار پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کچھ نرمی کرنے کی درخواست کی تھی کیونکہ ان کی اہلیہ کوبھی ڈاکٹرکے پاس علاج کیلئے جانے کیلئے بھی ویزانہیں مل سکاتھاجبکہ دوسرے بچے بھی ویزا مراحل میں درپیش رکاوٹوں کی وجہ سے پریشان تھے۔امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایک خط کے مطابق سعودی ولی عہدمحمدبن سلیمان شہزادہ محمدبن سلمان نے ’جرائم پیشہ عناصر‘ کی طرح امریکی سفارتخانے میںجاکرانگوٹھے لگوانے سے انکارکردیاتھا۔اسی سال شہزادہ سلمان نے یونیورسٹی سے گریجوایشن کی تھی اورپھراپنے والدکیساتھ کام شروع کردیا۔واضح رہے کہ یہ خط سعودی عرب میں موجود امریکی سفارتخانے کی طرف سے اپنی حکومت کو بھیجاگیاتھا۔یہ بات بہت اہمیت کی حامل ہے کہ فنگرپرنٹ کسی بھی شخص کی شناخت کیلئے استعمال کیا جاتاہے اور اگر کسی مجرم کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کرنی ہوتو اس کی انگلیوں کے نشانات سے مدد لی جاسکتی ہےاوراس طرح کسی بھی ملزم کوگرفتارکرنے میں بہت آسانی ہوتی ہے اورجدیدطریقوں میں فنگرپرنٹس کوسب سے اولین ترجیح ہوتی ہے ۔