بیجنگ (آئی این پی) پاکستان کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف لیفٹننٹ جنرل زبیر محمود حیات نے گذشتہ روز جہاں چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے رکن اور جوائنٹ سٹاف ڈیپارنمنٹ کے سربراہ جنرل فینگ ہوئی سے ملاقات کی ، اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے جنرل فانگ فینگ نے کہا کہ چین اور پاکستان آئرن برادر ہیں اور ان کی شراکت داری پائیدار اور لازوال ہے ، چین کے صدر شی جن پنگ اور پاکستانی رہنماؤں نے دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعاون مضبوط بنانے کے لئے اہم اتفاق رائے پیدا کیا ہے ، جس سے چین اور پاکستان کے عوام کی قسمت مشترکہ ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ مل کر دونوں ملکوں کی یکساں ترقی کیلئے کوششیں کرنے کا خواہش مند ہے تا کہ دونوں ملکوں کے عوام کو اس کا فائدہ حاصل ہو سکے ، انہوں نے کہا کہ چینی فوج پاکستان فوج کے ساتھ دفاعی رابطوں اور عملی تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے ، اس سلسلے میں ایسے شعبوں میں مشترکہ مشقیں اور تربیت دہشتگردی کے خلاف اہلیت میں اضافے اور اطلاعات کے تبادلے میں بھی تعاون کرنا چاہتا ہے ۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ملکوں کی مسلح افواج کو چار ملکی تعاون سے پورا پورا فائدہ اٹھانا چاہئے ، افغانستان ، چین ، پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دہشتگردی کے خلاف تعاون کا ایک میکنزم تشکیل دینا چاہئے اور بیلٹ اینڈروڈ منصوبے پر عمل کرنا چاہئے تاکہ چین اور پاکستان کے درمیان لازوال دفاعی شراکت داری مزید ترقی کر سکے اور یہ علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے تحفظ کیلئے مثبت کردار ادا کر سکے ، اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے لیفٹننٹ جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان مثالی اور منفرد تعلقات موجود ہیں اور دونوں ممالک بہتر ین دوست اور آئرن برادرز ہیں ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ دونوں ممالک مختلف شعبوں بالخصوص دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے اور چار ملکی تعاون اور رابطے کے میکنزم کو مضبوط بنائیں گے تا کہ علاقائی سلامتی اور امن کا مشترکہ طورپر تحفظ کیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کو مکمل طورپر سپورٹ کرتی ہے اور وہ اس منصوبے کی حفاظت کیلئے اپنا تعاون جاری رکھے گی ۔
’’چین آپ کا شکریہ،ہمیں آپ کی دوستی پر فخر ہے ‘‘ پاکستان کے باسیوں کیلئے چین کا ایساشاندار اعلان کہ عوام خوشی لہر دوڑ گئی
15
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں