لاہور (آئی این پی) معروف اداکار نسیم وکی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے باعث بھارت جانے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے ایک بھارتی ٹی وی چینل کے شو میں شرکت کے لئے بھارت جانا تھا مگر بھارت کی طرف سے پاکستان کے خلاف مسلسل ارحانہ رویہ اپنانے کے باعث انہوں نے بھارت جانے کا ارادہ ملتوی کر دیا۔
ایک ایسے وقت میں جبکہ زیادہ تر بولی وڈ سلیبرٹیز پاک۔ہندوستان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے حامی نظر آرہے ہیں، دیا مرزا نے تصویر کا ایک بالکل ہی مختلف رخ پیش کیا ہے۔دیا مرزا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہاکہ ایسی حب الوطنی جو نفرت کا پرچار کرے، حب الوطنی نہیں ہے، متحد ہوکر ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں اور تقسیم سے ہم پیچھے رہ جائیں گے۔پاک۔بھارت حالیہ کشیدگی کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا سیاستدان معاشرے کی خدمت کرنے کے بجائے اپنی حکومت پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ایک ایسے وقت میں جب کہ بولی وڈ کی نامور سلیبرٹیز پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے حق میں بیان دے رہی ہیں، دیا مرزا کا یہ بیان ٹھنڈی ہوا کے جھونکے کی مانند ہے۔حال ہی میں بھارتی ہدایتکارہ اور کوریوگرافر فرح خان نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہمارے اپنے ملک میں بہت زیادہ ٹیلنٹ ہے اور ہمیں اپنے لوگوں کے ساتھ ہی کام کرنا چاہیے۔پاکستانی فنکاروں کے حوالے سے فرح کا مزید کہنا تھا کہ ’اْن کے پاس ایسا کیا ہے جو ہمارے پاس نہیں، میرا خیال ہے کہ ہم ان سے بہتر ہیں لہٰذا ہم اپنے لوگوں کے ساتھ کام کریں گے۔اجے دیوگن بھی پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کے حوالے سے بیان دے چکے ہیں۔دوسری جانب سلمان خان اور کرن جوہر جیسی بولی وڈ سلیبرٹیز جنھوں نے پاکستانی فنکاروں کے حق میں آواز اٹھائی، انھیں بھی انتہاپسند ہندو تنظیموں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔