اسلام آباد (ایکسکلوژو رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے حکومت کو اب تک کی سب سے بڑی پیشکش کر دی۔ تفصیل کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ نگار نے سوال کیا کہ اگر الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ دونوں جگہ سماعت ہو رہی ہے۔ وہاں نواز شریف کا خاندان جواب دے دیتا ہے تو کیا آپ 30 اکتوبر کے دھرنے سے پیچھے ہٹ جائیں گے؟ اینکر پرسن کے سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم دو طرح کی باتیں دیکھیں گے ، ایک یہ کہ وزیر اعظم کو استعفیٰ دینا چاہئے کیونکہ یہ جمہوریت کا طریقہ کار ہے۔ عمران خان نے کہا کہ دنیا میں مثالیں بھری پڑی ہیں کہ اگر وزیر اعظم جواب نہ دے سکیں تو وہ استعفیٰ دے دیتے ہیں۔ برطانوی وزیر اعظم کی مثال سب کے سامنے ہے۔ وہ پارلیمنٹ میں آئے اور انہوں نے جواب دیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نہ جواب دے رہے ہیں اور نہ ہی کوئی صفائی پیش کر رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ الٹا نواز شریف ہمارے اوپر حملے کروا رہے ہیں کہ وہ بھی چور ہے اور یہ بھی چور ہے۔ حکومت ہمیں بلیک میل اور اپوزیشن کو منہ بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف یا تو جواب دیدیں یا پھر ان ٹی او آرز جو ساری جوائنٹ اپوزیشن نے بنائے تھے اس کے تحت اپنا احتساب کروائیں ۔ عمران خان نے کہا کہ اس ٹی او آر پر احتساب نہیں چاہئے جو نواز شریف کا ہے اور جسے سپریم کورٹ نے ریجیکٹ کیا ہوا ہے۔ عمران خان نے کہا متحدہ اپوزیشن کے ترتیب دیئے ہوئے ٹی او آرز پر حکومت احتساب کروانے کیلئے تیار ہو جائے تو میں 30 اکتوبر کے دھرنے سے پیچھے ہٹ سکتا ہوں۔