جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

فوجی مداخلت،ترکی کی ایک اوراسلامی ملک کے ساتھ ٹھن گئی

datetime 7  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بغداد/انقرہ(این این آئی)ترکی کے نائب وزیراعظم نعمان قرطولمس نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک عراق میں ایک قابض قوت نہیں بننا چاہتا ہے اور ترک فوج کی موجودگی کا مقصد اس جنگ زدہ اور منقسم ملک میں استحکام لانا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عراقی کردستان کے صدر مسعود بارزانی کی درخواست پر ترک فورسز کو بعشیقہ کیمپ میں بھیجا گیا تھا اور وہ وہاں مقامی فورسز کی تربیت کے لیے موجود ہیں۔ترکی اس معاملے کو موضوع بحث نہیں بننے دے گا۔دوسری جانب عراق میں ترک فوجیوں کی موجودگی کے معاملے پر دونوں ملکوں میں کشیدگی پائی جارہی ہے اور دونوں نے ایک دوسرے کے سفیر کو طلب کیا ہے۔عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے ترکی کو خبردادر کیا کہ اگر وہ عراقی سرزمین پر اپنے فوجیوں کی تعیناتی برقرار رکھنے پر اصرار کرتا ہے تو اس سے علاقائی جنگ چھڑ سکتی ہے۔بغداد میں عراق کی وزارت خارجہ نے ترک سفیر کو طلب کیا اور ان سے ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کے مبینہ اشتعال انگیز بیان پر احتجاج کیا ہے۔انھوں نے عراق کے شمالی شہر موصل سے داعش کو بے دخل کرنے کے لیے ایک مشترکہ آپریشن کی بات کی تھی۔انھوں نے حکمراں جماعت آق کے ارکان پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر موصل کے ارد گرد سنی اکثریتی علاقے کو داعش مخالف آپریشن کی ،ادھر انقرہ میں تعینات عراقی سفیر کو طلب کرکے ان سے اس قرارداد پر احتجاج کیا گیا ہے۔ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ترکی عراق میں عدم استحکام سے جنم لینے والے دہشت گردی کے خطرات کا سامنا کرتا رہا ہے۔وہ عراق کی علاقائی سالمیت ،استحکام اور سلامتی کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔کامیابی کے بعد شیعہ ملیشیاؤں کے کنٹرول میں دے دیا جاتا ہے تو اس سے شیعہ سنی کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا شیعہ ملیشیائیں موصل میں داعش کے خلاف لڑائی میں شریک ہوں گی یا نہیں۔قبل ازیں ایران کی حمایت اور تربیت یافتہ شیعہ ملیشیاؤں نے داعش کو مغربی صوبے الانبار سے بے دخل کرنے کے لیے عراقی فوج کے شانہ بشانہ لڑائی میں حصہ لیا تھا۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…