پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

خانہ بدوش دلہن کی شاد ی کا حیران کن لباس ۔۔۔ یہ خبر پڑھ کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

datetime 4  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)یورپ کے ایک چھوٹے سے ملک سلوواکیہ میں ایک خانہ بدوش خاندان نے 19 سالہ لڑکی کی شادی تو سادگی سے کی لیکن اس کے لباس پر 2 کروڑ 35 لاکھ روپے سے زائد رقم خرچ کی گئی۔4 روز تک چلنے والی اس شادی میں دلہن کے کپڑوں پر یورو کرنسی کے سب سے بڑے نوٹ بھی چپکائے گئے تھے اور سونے کے بڑے بڑے گہنے اور زیورات پہنائے گئے تھے۔ 19 سالہ دلہن کو غیرمعمولی طور پر بڑی سونے کی انگوٹھی پہنائی گئی تھی جب کہ پورے لباس کو سونے کے تاروں سے سجایا گیا تھا۔پوری شادی پرلباس کے مقابلے میں قدرے بہت کم رقم خرچ کی گئی ہے جو پاکستانی 40 لاکھ روپے کے برابر ہے۔ یہ لوگ سلوواکیہ میں رہنے والے وہ خانہ بدوش ہیں جن کا اصل ملک رومانیہ ہے اور اب بھی اس ملک میں ایک لاکھ سے زائد رومانیہ کے پاشندے رہتے ہیں۔تقریب میں دلہن جگہ جگہ اپنے نوٹوں کو گنتے ہوئے نظر آئیں اور بیروں اور موسیقاروں کو سیکڑوں ڈالر کی ٹپ دی گئی ہے۔
دوسری جانب مسلمان اکثریتی ملک مصر میں ہر چار منٹ بعد ایک طلاق واقع ہونے کا انکشاف ہوا ہے مصر کے پبلک موبلائزیشن وادارہ شماریات کے زیر اہتمام ایجنسی کی طرف سے جاری کرد ہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ 20 برسوں کے دوران مصر میں طلاق کے رحجان میں غیرمعمولی حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے رپورٹ کے مطابق ناخواندہ میاں بیوی میں طلاق کے واقعات خواندہ افراد کی نسبت زیادہ ہیں۔ اسی طرح دیہاتوں میں طلاق کا رحجان شہروں کی نسبت کم ہے۔ پچھلے بیس برسوں کے دوران طلاق کے واقعات میں اتار وچڑھاؤ بھی آتا رہاہے۔ سنہ 1996 سے 1999 کے دوران طلاق کی شرح فی ہزار 1.2 فی صد رہی۔ سنہ 2000 میں کم ہو کر فی ہزار 1.1 پر آگئی۔سنہ 2015 میں طلاق کی شرح سنہ 1996 کی نسبت 83 فی صد اضافے کے ساتھ 2.2 فی ہزار تک جا پہنچی۔ اس طرح ایک سال میں طلاق کے 2 لاکھ واقعات رونما ہوئے۔ ایک گھنٹے میں 22.6 طلاقیں اور 3.8 سیکنڈ میں ایک طلاق واقع ہوتی رہی۔مصرمیں زوجین کے درمیان طلاق کے اسباب پر بات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گھریلو تشدد، میاں بیوی میں سے کسی ایک کی بددیانتی، جسمانی ایذا رسانی، گھر کے دیگر افراد اور عزیزو اقارب کا میاں بیوی کے معاملات میں مداخلت کرنا، ناتجربہ کاری، عمروں میں غیرمعمولی فرق جیسے عوامل زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔ مردوں میں 20 سے 34 سال کی عمر کے افراد طلاق کی شرح 49.7 فی صد ہے۔جب کہ بیس سے کم عمر کے افراد میں یہ تناسب 0.4 فی صد ہے۔ 35 سے 49 اور 50 سے 64 سال کی عمر کے افراد میں طلاق کی شرح .50 فی صد ہے۔خواتین میں 20 سے 34 سال کے عمر کی طلاق کی شرح 6.7 فی صد جب کہ 65 سال کی عمر میں شرح طلاق 0.6 فی صد ہے۔پڑھے لکھے نوجوانوں میں طلاق کی شرح 40 فی صد اور تعلیم یافتہ لڑکیوں میں طلاق کی شرح 34 فی صد ہے۔ طلاق دینے والوں میں گریجویٹ، ماسٹر ڈگری کے حامل اور پی ایچ ڈی تک اعلیٰ تعلیم پانے والے سبھی شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…