اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت پرذہنی مریض اور ہندو طالبان حکومت کررہے ہیں جبکہ وزیراعظم نریندر مودی ملک سے برداشت اور آزادی کے اظہار کو ختم کررہے ہیں۔برطانوی اخبار ’’گارڈین ‘‘ کے مطابق مودی کی بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے باعث بھارت میں موجود پچاس کروڑ اقلیتوں کو شیوسینا اور دیگر ہندو شدت پسندوں سے خطرات لاحق ہیں، جبکہ ہندو شدت پسند ان اقلیتوں کو گوشت کھانے سے بھی منع کرتے ہیں اور گائے کاٹے کے الزام میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتی افراد کو قتل کررہے ہیں۔انیش کپور کے شائع شدہ مضمون میں کہا گیا ہے کہ مودی نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم گرین پیس اور دیگر تنظیموں کے کام پر پابندی لگادی ہے۔ اخبار کے مطابق بھارت میں 500 سے زائد انسانی حقوق کی تنظیمیں کام کررہی ہیں اور مودی حکومت کی کوشش ہے کہ تمام غیر ملکی امدادی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھارت سے بیدخل کردیا جائے۔ اس سلسلے میں بھارتی حکومت نے نو ہزار فلاحی تنظیموں کے لائسنز بھی منسوخ کردیئے ہیں۔ اس علاوہ کئی تنظیموں کو دشمن قراردیکر انکے خلاف غداری کے مقدمات بھی قائم کریئے گئے ہیں۔واضح رہے کہ بھارتی اخبار کی رپورٹ سے بھارتیوں کو شدید آگ لگ گئی ہے۔